کراچی: صارفین کو دن میں صرف 8 گھنٹے گیس میسر

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022
فیڈرل بی ایریا کے رہائشی نے شکایت کی کہ دن بھر گیس کا پریشر انتہائی کم ہوتا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
فیڈرل بی ایریا کے رہائشی نے شکایت کی کہ دن بھر گیس کا پریشر انتہائی کم ہوتا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے اعلان کیا ہے کہ گھریلو صارفین کو دن میں صرف 8 گھنٹے گیس میسر ہوگی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سندھ باالخصوص کراچی میں کئی گھنٹے گیس کی بندش یا کم پریشر کی وجہ سے صارفین کو پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا ہے، وہیں سوئی سدرن گیس کمپنی نے اعلان کیا ہے گھریلو صارفین کو دن میں صرف 8 گھنٹے (صبح، دوپہر اور شام کو) گیس میسر ہوگی۔

شیڈول کے مطابق گیس کی فراہمی کے اوقات:

  • صبح کو 6 سے 9 بجے تک
  • دوپہر کو 12 سے 2 بجے تک
  • شام کو 6 سے 9 بجے تک

سوئی سدرن گیس کمپنی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق ایس ایس جی سی صارفین کو کھانے کے اوقات میں مقررہ شیڈول کے مطابق گیس کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔

ایس ایس جی سی نے بقیہ 16 گھنٹے گیس نہ فراہم کرنے پر خاموشی اختیار کی ہے وہیں یوٹیلٹی کی جانب سے نئے گیس شیڈول جاری ہونے کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ عوام کو دن میں زیادہ تر گیس لوڈ شیڈنگ کا سامنا رہتا ہے۔

موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی صوبے کے مختلف شہروں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہریوں بالخصوص طلبہ اور دفتر جانے والے ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں پیک آورز (جن اوقات میں بجلی/گیس کا استعمال زیادہ ہوتا ہے) میں گیس کی بندش یا کم پریشر کا سامنا ہے جبکہ گھریلو صارفین گیس لوڈشیڈنگ کی شکایت کے لیے گیس یوٹیلٹی شکایت سروس نمبر 1199 پر کال کر رہے ہیں، تاہم ان کے پاس بھی لوڈشیڈنگ کے شیڈول کے حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں ہے۔

ملیر کینٹ علاقے کے رہائشی نے بتایا کہ ’دن میں صرف 2 گھنٹے گیس میسر ہوتی ہے اور اس میں بھی انتہائی کم پریشر ہوتا ہے کہ نہ کچھ اُبال سکتے ہیں اور نہ کھانا بنا سکتے ہیں‘۔

فیڈرل بی ایریا کے رہائشی نے شکایت کی کہ دن بھر گیس کا پریشر انتہائی کم ہوتا ہے۔

شہر کے دیگر علاقوں میں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے، ملیر کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ان کے ہمسائے میں ایک ماہ سے گیس کی فراہمی معطل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گیس کی بندش نومبر کے اوائل میں ہی شروع ہوگئی تھی لیکن اب صورتحال بدتر ہوگئی ہے اور مشکل سے صرف ایک گھنٹے گیس میسر ہوتی ہے۔

گلشن اقبال کے رہائشیوں کو بھی اسی صورتحال کا سامنا ہے، ایک رہائشی نے بتایا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے گیس کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہے اور لوگ ایل پی جی گیس سلنڈر پر انحصار کر رہے ہیں۔

سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں بالخصوص صوبہ سندھ میں گیس بحران انتہائی شدید ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گیس بحران کے لیے مسلسل آواز اٹھا رہی ہے، امید ہے کہ وزیر اعظم گیس بحران کا نوٹس لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سب سے زیادہ گیس پیدا ہوتی ہے، اس کے باوجود ہمیں ہماری ضرورت کے مطابق گیس نہیں مل رہی، صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں