شمالی وزیرستان: میران شاہ خودکش دھماکے میں فوجی جوان سمیت 2 افراد شہید

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق خود کش دھماکے میں 30 سالہ سپاہی  محمد امیر نے جام شہادت نوش کیا—فوٹو:آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق خود کش دھماکے میں 30 سالہ سپاہی محمد امیر نے جام شہادت نوش کیا—فوٹو:آئی ایس پی آر

شمالی وزیرستان کے ضلع میرانشاہ میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے میں ایک فوجی جوان اور ایک شہری شہید ہو گئے۔

اس سے قبل سیکیورٹی حکام نے ڈان کو بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کا ایک قافلہ تحصیل دتہ خیل سے میران شاہ جا رہا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے اس پر حملہ کیا۔

رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں 3 عام شہری اور 9 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے علی الصبح جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ 14 دسمبر بروز بدھ میران شاہ کے ایک عام علاقے میں خودکش دھماکا ہوا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق خود کش دھماکے میں ایک سپاہی 30 سالہ محمد امیر نے جام شہادت نوش کیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ دھماکے میں ایک شہری بھی شہید ہوا جب کہ 9 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

5 دسمبر کو شمالی وزیرستان کے ایک علاقے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کم از کم 5 دہشت گرد ہلاک اور ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلہ ہوا، پاک فوج نے دہشت گردوں کی کارروائی کا موثر اور منہ توڑ جواب دیا اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں