وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد صوبائی وزیر سردار حسنین بہادر دریشک نے استعفیٰ دے دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دو روز قبل پنجاب کابینہ کے اجلاس میں صوبائی وزیر برائے لائیو اسٹاک حسنین بہادر دریشک کی وزیراعلیٰ پنجاب سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرنے سے پہلے اجازت لی جائے اور نظم و ضبط کا خیال رکھا جائے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایک وقت میں ایک ہی وزیر بات کرسکتا ہے تاہم صوبائی وزیر نے اس کے باوجود اپنی گفتگو جاری رکھی۔

جس کے بعد وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر صوبائی وزیر کو خاموش رہنے کا کہا جس پر صوبائی وزیر غصے میں آگئے اور دھمکی دی کہ وہ استعفیٰ دے دیں گے، جس کے جواب میں پرویز الہیٰ نے کہا کہ ’استعفیٰ دینے سے آپ کو کس نے روکا ہے؟‘۔

بعد ازاں صوبائی وزیر احتجاجاً کابینہ اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے اور گزشتہ روز (17 دسمبر کو) وزیراعلیٰ کو استعفیٰ جمع کروایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے آگاہ کیاکہ انہوں نے اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے وزارت سے استعفیٰ دیا ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ’وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی میرے لئے قابلِ احترام ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں اپنے لیڈر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے نظریے اور فیصلوں کے ساتھ کھڑا تھا اور کھڑا رہوں گا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں