کوئٹہ پی ایس ایل 8 کے میچز کی میزبانی کرے گا

24 دسمبر 2022
بگٹی اسٹیڈیم میں میچز کا انعقاد تو 1954 سے ہو رہا ہے لیکن یہاں مستقل بنیادوں پر کرکٹ نہیں ہو سکی — فائل فوٹو: پی سی بی
بگٹی اسٹیڈیم میں میچز کا انعقاد تو 1954 سے ہو رہا ہے لیکن یہاں مستقل بنیادوں پر کرکٹ نہیں ہو سکی — فائل فوٹو: پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے چند میچز کوئٹہ کے بگٹی اسٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا آٹھواں ایڈیشن 13 فروری سے 19 مارچ تک کھیلا جائے گا۔

یہ 1996 کے بعد پہلا موقع ہو گا کہ کوئٹہ کا بگٹی اسٹیڈیم کسی بڑے میچ کی میزبانی کرے گا جہاں 26 سال قبل پاکستان نے اس اسٹیڈیم پر کھیلے گئے واحد میچ میں زمبابوے کو تین وکٹوں سے شکست دی تھی۔

بگٹی اسٹیڈیم میں میچ کے انعقاد کا فیصلہ پی سی بی کی 14 رکنی نئی مینجمنٹ کمیٹی نے کیا جس کی سربراہی نجم سیٹھی کر رہے ہیں۔

نجم سیٹھی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے انتہائی خوشی ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے آغاز کے سات سال بعد میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ بگٹی اسٹیڈیم ہمارے اس اہم ٹورنامنٹ کا پانچواں وینیو ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بگٹی اسٹیڈیم، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کا ہوم گراؤنڈ ہوگا جس نے 2019 میں چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے پرجوش شائقین ایک عرصے سے اعلیٰ سطح کی کرکٹ کی میزبانی کے منتظر ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ ہم پاکستان سپر لیگ کو وہاں لے کر جارہے ہیں، میں نے پہلے ہی صوبے میں بااثر افراد سے بات چیت کر لی ہے جنہوں نے ہمیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

کوئٹہ 1954 سے ڈومیسٹک کرکٹ کی میزبانی کر رہا ہے لیکن انفرااسٹرکچر کی کمی اور سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے اسے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کے لیے زیر غور نہیں لایا گیا۔

ملک کے دیگر حصوں کی نسبت بلوچستان میں کرکٹ زیادہ مقبول نہیں اور اب تک وہاں سے تعلق رکھنے والے صرف شعیب خان نے بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔

بگٹی اسٹیڈیم میں میچز کا انعقاد تو 1954 سے ہو رہا ہے لیکن یہاں مستقل بنیادوں پر کرکٹ نہیں ہو سکی اور 1977 سے 2004 تک اس میدان پر مسلسل 27 سال تک قائد اعظم ٹرافی کا کوئی بھی میچ نہیں کھیلا گیا۔

اس کے بعد 2007 سے 2019 تک مزید 12سال تک یہ میدان سنسان رہا جس کے بعد 2019 میں بگٹی اسٹیڈیم نے چار فرسٹ کلاس میچوں کی میزبانی کی۔

اس میدان پر میچز منعقد نہ ہونے کی ایک اہم وجہ سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ موسم بھی ہے کیونکہ ڈومیسٹک سیزن اکتوبر سے مارچ کے درمیان تک ہوتا ہے اور اس دوران کوئٹہ میں درجہ حرارت چار سے چھ ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں