چمن اور تربت میں عسکریت پسندوں کے حملے، 5 سیکیورٹی اہلکار شہید

25 دسمبر 2022
تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی— فائل فوٹو: اے ایف پی
تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی— فائل فوٹو: اے ایف پی

چمن اور تربت میں عسکریت پسندوں کے علیحدہ علیحدہ حملوں میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع کیچ میں تربت کے علاقے دنوک گوگدان میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے فرنٹیئر کور بلوچستان (جنوبی) کی گاڑی پر حملہ کیا۔

ایف سی اہلکاروں نے حملہ آوروں سے مقابلہ کیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک صوبیدار سمیت 4 افراد نے جام شہادت نوش کیا۔

شہدا اور زخمی فوجی کو تربت ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا، حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

شہید فوجیوں کی شناخت صوبیدار اظہر حسین، سپاہی ذوالفقار علی، نائیک محمد ابراہیم اور نائیک ساجد اللہ کے نام سے ہوئی جبکہ نائیک سلیمان زخمی ہوئے۔

چمن میں ہونے والے ایک علیحدہ حملے میں نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے لیویز کا ایک سپاہی شہید ہو گیا۔

پولیس کے مطابق حملے کے وقت شہید سپاہی کالج روڈ پر ڈیوٹی پر معمور تھے، بعد ازاں ان کی شناخت بشیر احمد کے نام سے ہوئی ۔

پولیس نے مزید کہا کہ متعدد گولیاں لگنے کے بعد سپاہی موقع پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں