حلف اٹھایا تو مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہوچکی ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2022
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان تک 50 کلومیٹر کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان تک 50 کلومیٹر کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب میں نے حلف اٹھایا تو مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہو چکی ہے اور پاکستان دیوالیہ ہونے جارہا ہے لیکن مخلوط حکومت کی کاوشوں نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا۔

ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کے آغاز کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی اہم کوششیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں 2017 تک ترقیاتی کام ہوئے اور اس کے بعد کی حکومت نے ہر چیز پر غلاف رکھ دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان تک مغربی روٹ، چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کا حصہ ہے اور 2017 تک اس کا مکمل منصوبہ بن چکا تھا مگر بعد میں جو حکومت آئی اس نے معیشت کا بیڑہ غرق کرنے کے ساتھ ساتھ ان منصوبوں کو بھی سرد خانے میں ڈال دیا جس کے بعد ترقی اور خوشحالی کی بات ختم ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ چینی حکومت اور دیگر ممالک کو اس وقت کی حکومت کے سربراہ عمران نیازی نے اتنا ناراض کردیا تھا کہ ایک اگر اس میں سے کوئی ایک واقعہ بتادوں تو سب حیران ہو جائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ جب میں نے حلف اٹھایا تھا مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہوچکی ہے، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدہ ختم ہو چکا ہے اور پاکستان دیوالیہ ہونے جارہا ہے لیکن مخلوط حکومت کی کاوشوں نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ متعدد چیلنجز تھے اور پھر سیلاب نے تباہی مچا دی اور پاکستان کا خزانہ خالی تھا، مگر ہم نے اپنی جیب سے 88 ارب روپے سیلاب زدگان کے حوالے کیے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں اس وقت کساد بازاری ہے اور روس ۔ یوکرین تنازع نے تیل کی قیمتوں کو آسمان تک پہنچا دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے لیے تیل مناسب قیمتوں پر حاصل کرنا محال ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان تک 50 کلومیٹر کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جس سے اب 6 گھنٹوں کا سفر 2 گھنٹوں میں طے ہوگا، اس کے علاوہ چشمہ رائٹ بینک کینال کا بھی سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جس سے ڈیرہ اسمٰعیل خان کی لاکھوں ایکڑ زمینیں سیراب ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ہماری حکومت کے 8 ماہ ہیں جس میں ہم ان منصوبوں پر کام کریں گے اور اس کے بعد انتخابات ہوں گے جس میں پاکستانی عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ خانہ کعبہ کے ماڈل سے بنی گھڑی بیچنے والے کو ووٹ دینا ہے یا ان کو جو عوام کے حقیقی خدمت گار ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم نے بنوں، ڈیرہ اسمٰعیل خان اور دیگر علاقوں میں جامعات، نئے ہوائی اڈے، ڈیموں کی تعمیرات کے حوالے سے شرکا کو مبارک دی اور یقین دہانی کرائی کہ جلد از جلد تمام منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔

دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اور اس ناسور کو کچلنے کے لیے ایک جامع اجلاس منعقد کرنے جا رہا ہوں اور تمام وسائل بروئے کار لاکر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے تاکہ پاکستان میں دوبارہ امن کا قیام ہو۔

ملک کی ترقی کے لیے خود اعتمادی کے ساتھ پالیسی اپنانا ہوگی، مولانا فضل الرحمٰن

اس موقع پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے خود اعتمادی کے ساتھ پالیسی اپنانا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے بین الاقوامی برادری کا اعتماد تباہ کردیا، ہمیں سود کا خاتمہ کرنا ہوگا، سود کے خلاف فیصلہ خوش آئند ہے۔

مولانا فضل الرحمٰں نے کہا کہ یہ خطہ جغرافیائی لحاظ سے بہت اہم ہے، یہ علاقہ پوری دنیا کے لیے کاروباری حب کا درجہ اختیار کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں بے شمار ترقیاتی منصوبے شروع کرائے جن میں سے بعض مکمل ہوئے اور بعض مکمل نہ ہوسکے لیکن بعد میں آنے والی حکومت نے ان منصوبوں کو ادھورا چھوڑ دیا۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ سابق حکومت میں معیشت تباہی کی طرف چلی گئی، عمران خان کے دور میں ترقیاتی منصوبے روک دیے گئے تھے جبکہ نواز شریف کے دور میں ملک میں اربوں ڈالرزکی سرمایہ کاری ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بیرونی امداد کی ضرورت ہے لیکن ہم نے بین الاقوامی برادری کے اعتماد کو خراب کردیا ہے اور ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، ہم نے عالمی برادری کے پاکستان پر اعتماد کو بحال کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں انتشار کے خواہاں ناکام ہوچکے ہیں، سابقہ حکومت نے بین الاقوامی برادری کا اعتماد تباہ کردیا، معیشت کی تباہی کا ایجنڈا لانے والے مایو س ہوچکے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کبھی بھی پاکستان کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا، ہمیں سود کا خاتمہ کرنا ہوگا، سود کے خلاف فیصلہ آنے پر نیشنل بینک اور اسٹیٹ بینک نے اپنی درخواستیں واپس لیں جو کہ خوش آئند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کی ترقی کے لیے خود اعتمادی کے ساتھ پالیسی اپنانا ہوگی، پاکستان خطے میں با وقارملک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس خطے میں زرعی ترقی کے اقدامات بھی ضروری ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کو ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن اور وزیراعظم کے مشیر امیر مقام بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری بحالی کے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں