پشتونخوا ملی عوامی پارٹی باضابطہ طور پر دھڑوں میں تقسیم

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2022
محمود خان اچکزئی نے پارٹی آئین کی خلاف ورزی پر اراکین کو برطرف کردیا تھا—فائل فوٹو: محمود خان اچکزئی/فیس بُک
محمود خان اچکزئی نے پارٹی آئین کی خلاف ورزی پر اراکین کو برطرف کردیا تھا—فائل فوٹو: محمود خان اچکزئی/فیس بُک

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے برطرف رہنماؤں نے کوئٹہ میں منعقدہ کانگریس میں نئے دھڑے کا اعلان کردیا جس کے بعد پارٹی باضابطہ طور پر 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سابق سینیٹر اور پارٹی کے صدر عثمان کاکڑ کے صاحبزادے خوشحال خان کاکڑ نئے دھڑے کے چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ مختار خان یوسف زئی شریک چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے مبینہ طور پر پارٹی کے آئین کی خلاف ورزی اور اور پالیسی کی مخالفت کرنے پر انہیں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

ایک ہفتے قبل کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی ساتویں کانگریس منعقد ہوئی تھی اور محمود خان اچکزئی کو بطور چیئرمین اور عبدالرحیم زیارتوال کو سیکریٹری جنرل کے طور پر دوبارہ منتخب کیا گیا تھا۔

دوسری جانب گزشتہ روز گروپ کے اجلاس میں پارٹی مندوبین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ رضا محمد رضا کو سینئر ڈپٹی چیئرمین، حمید خان کو ڈپٹی چیئرمین، خورشید کاکا جی کو سیکریٹری جنرل، عیسیٰ روشان کو سینٹرل انفارمیشن سیکریٹری اور یوسف کاکڑ کو سیکریٹری خزانہ منتخب کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں نئے دھڑے میں عبید اللہ بابیت، صاحبہ بڑیچ، سراج افغان، سردار گلجان کبزئی، علی حیدر، گوہر علی، شاہ روم خان، خالد محمود، شمشیر علی خان صفت اللہ، عیسیٰ اچکزئی، باچا گل اور اعظم مسیزئی سینٹرل سیکریٹریز منتخب ہوئے ہیں۔

دھڑے کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم فیصلے لینے کے لیے کانگریس آج (28 دسمبر 2022)کو دوبارہ منعقد ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں