کراچی: اشارے پر نہ رکنے والا نوجوان پولیس کی فائرنگ سے قتل، 3 اہلکار گرفتار

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2022
پولیس اہلکاروں کے اس فعل سے ان کی ٹریننگ پر سوال کھڑے ہوگئے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس اہلکاروں کے اس فعل سے ان کی ٹریننگ پر سوال کھڑے ہوگئے — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں موٹر سائیکل سوار نوجوان کو پولیس نے اشارے پر نہ رکنے پر تعاقب کے بعد گولی مار کر قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شاہین فورس کے 2 پولیس اہلکاروں نے مقتول کو سڑک کے بجائے ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس کے اندر تک جاکر 2 بار گولی ماری، پولیس اہلکاروں کے اس فعل نے سنگین شکوک و شبہات کو جنم دیا اور ان کی پیشہ ورانہ تربیت پر بھی سوال کھڑے ہوگئے ہیں۔

واقعے پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا مظاہرہ کیا جس کے بعد بالآخر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

ڈی آئی جی شرقی مقدس حیدر نے بتایا کہ ’سینئر پولیس افسران کی جانب سے کی گئی انکوائری سے ثابت ہوا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ایک بے گناہ کو مار ڈالا ہے‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شہری کو قتل کرنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

قبل ازیں ایس ایس پی شرقی سید عبدالرحیم شیرازی نے بتایا کہ حال ہی میں شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے تشکیل دی گئی شاہین فورس کے 3 اہلکاروں کو 26 سالہ عامر حسین کو گولی مار کر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ابتدائی بیان میں گرفتار پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ انہوں نے اسنیپ چیکنگ کے دوران موٹر سائیکل سوار کو رکنے کا اشارہ کیا جس پر وہ نہ رکا، انہوں نے اس کا تعاقب کیا اور فائرنگ شروع کردی جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

بتایا جارہا ہے کہ مقتول لڑکا محکمہ ایکسائز سندھ کے ایک عہدیدار کا بیٹا ہے، لواحقین کے مطابق پولیس اہلکاروں نے عامر کا پیچھا کیا اور گلستان جوہر بلاک 20 میں واقع کثیرالمنزلہ اپارٹمنٹ کمپلیکس ’نعمان ایونیو‘ کی سیڑھیوں پر گولی مار دی۔

گولی لگنے سے اسے شدید زخم آئے اور اسے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر لے جایا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا کہ مقتول کو سینے اور پاؤں میں 2 گولیاں لگیں جنہیں پوسٹ مارٹم کے دوران ڈاکٹروں نے نکالا، مزید تفتیش کے لیے گولیاں پولیس کے حوالے کردی گئی ہیں۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی پولیس چیف کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ، شہری زخمی

دوسری جانب نارتھ کراچی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر 2 مسلح ڈاکوؤں نے ایک شہری کو گولی مار کر زخمی کردیا۔

پولیس نے بتایا کہ 45 سالہ شاکر عزیز کو ڈاکوؤں نے محمد شاہ قبرستان کے قریب بندوق کی نوک پر روکا اور موبائل فون اور نقدی کا مطالبہ کیا، مزاحمت کرنے پر انہوں نے شاکر کو گولی مار دی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔

اس موقع پر اہلِ محلہ وہاں جمع ہوگئے اور دونوں میں سے ایک ڈاکو کو قابو کر کے تشدد کیا، تاہم پولیس ملزم کو ہجوم کے غیض و غضب سے بچانے میں کامیاب رہی اور اسے علاج کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا۔

ادھر سہراب گوٹھ میں مبینہ پولیس مقابلے میں ایک مشتبہ ڈاکو کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا۔

پولیس کا مؤقف ہے کہ علی گڑھ سوسائٹی میں پولیس اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا تھا جہاں فائرنگ کے تبادلے کے بعد ملزم فیاض خالق کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہوگیا۔

پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک پستول برآمد کیا اور اسے عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں