دہشت گردی سمیت تمام مسائل پر افغان حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2022
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت میں ہندتوا کی قومپرست حکومت علاقائی بدمعاشی کے طور پر کام کر رہی ہے—فوٹو: اے پی پی
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت میں ہندتوا کی قومپرست حکومت علاقائی بدمعاشی کے طور پر کام کر رہی ہے—فوٹو: اے پی پی

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان حکام کے ساتھ بہتر بارڈر منیجمنٹ، سفارت کاروں کی سیکیورٹی کو اپ گریڈ کرنے اور دہشت گردی روکنے سمیت تمام مسائل پر بات چیت کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ افغانستان نے کچھ یقین دہانی کرائی ہے اور امید ہے کہ کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں۔

خیال رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا بیان ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے حوالے سے آیا ہے جو کہ افغانستان میں مقیم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنماؤں کی منصوبہ بندی اور ہدایات سے کیے گئے ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ایک پرامن، خوش حال اور مستحکم افغانستان دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان خطے میں تجارتی اور توانائی کے رابطے کے لیے راستے کے طور پر ابھرے۔

خیال رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے رواں برس پاکستان میں 115 دہشت گردی کے حملے کیے جن میں زیادہ تر اگست میں حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے بعد ہوئے۔

تاہم گزشتہ ماہ ٹی ٹی پی نے باضابطہ طور پر پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

دہشت گردی کے حملوں کے بعد حکومت پاکستان طالبان حکام پر افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی اور دیگر عسکریت پسند گروپس کے خلاف کارروائی کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔

’بھارت علاقائی بدمعاشی کا مظاہرہ کرتا رہتا ہے‘

ترجمان دفتر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اس وقت تک مکمل معمول پر نہیں آسکتے جب تک تنازعات بالخصوص مقبوضہ جموں اور کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت میں ہندتوا کی قوم پرست حکومت علاقائی بدمعاشی کے طور پر کام کر رہی ہے اور دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی پیش رفت میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ظلم اور مقبوضہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کا معاملہ پاکستان کے لیے سب سے تشویش ناک بات ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازع جموں اور کشمیر کے تصفیے کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کے خلاف ظلم بند کرے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی معاونت کرنا بند کرے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذاکرات اور امن میں دلچسپی رکھتا ہے مگر یہ بھارتی حکام پر ہے کہ تعلقات میں بہتری کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔

’امریکا کے ساتھ تعلقات‘

امریکا کے ساتھ اہم تعلقات پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ امریکا سے دو طرفہ تعلقات میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے فوجی آلات کی فراہمی کے لیے پاکستان کی دیرینہ درخواست پر اتفاق کیا ہے اور تعلقات میں دراڑ ختم کرنے سے ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے ’فنڈ فار لاس اینڈ ڈیمیج‘ قائم کرنے کی مثال دیتے ہوئے سفارتی محاذ پر پاکستان کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں