دنیا کی تیز ترین ٹرین چلانے کا خواب پورا کرنے والی سعودی خواتین کی ویڈیو وائرل

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2023
سارۃ الشہری نے کہا مجھے اور میری ساتھیوں کو مشرق وسطیٰ میں تیز رفتار ٹرین چلانے کا اعزاز سب سے پہلے حاصل ہوا ہے جس پر فخر ہے — فوٹو: العربیہ اردو
سارۃ الشہری نے کہا مجھے اور میری ساتھیوں کو مشرق وسطیٰ میں تیز رفتار ٹرین چلانے کا اعزاز سب سے پہلے حاصل ہوا ہے جس پر فخر ہے — فوٹو: العربیہ اردو

دنیا کی تیز رفتار ٹرینوں میں سے ایک ’حرمین ٹرین‘ چلانے کا اپنا خواب پورا کرنے والی سعودی خاتون ٹرین ڈرائیور کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

سعودی نشریاتی ادارے ’العربیہ اردو‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ ریلوے ’سار‘ نے سعودی خاتون ٹرین ڈرائیور کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

سعودی ریلوے ’سار‘ نے تیز رفتار ٹرین چلانے کی ٹریننگ مکمل کرنے والی 24 سعودی خواتین کی وڈیو شیئر کی ہے، دنیا کی تیز رفتار ٹرینوں میں سے ایک حرمین ٹرین چلانے کے لیے ان کا خواب پورا ہو گیا۔

سعودی خاتون سارۃ الشہری نے کہا کہ ’مجھے اور میری ساتھیوں کو مشرق وسطیٰ میں تیز رفتار ٹرین چلانے کا اعزاز سب سے پہلے حاصل ہوا ہے جس پر فخر ہے‘۔

ٹریننگ مکمل کرنے والی ایک اور سعودی خاتون نورۃ ہشام کا کہنا تھا کہ ’یہ بڑی ذمہ داری کا کام ہے، حج، عمرہ اور زیارت پر آنے والوں کی سلامتی حرمین ایکسپریس کے ڈرائیور کی ذمہ داری ہے‘۔

سعودی خاتون ڈرائیور شجن المرسی نے کہا کہ’ ٹرین چلانے کی ٹریننگ لینے والے پہلے گروپ میں شمولیت بڑے فخر کی بات ہے، میں ایکسپریس ٹرین چلا کر وطن عزیز کی خدمت کروں گی’۔

بشائر الغامدی نے بتایا کہ ’حرمین ایکسپریس چلانے کی فرضی ٹریننگ اس انداز سے دی گئی جس طرح ہم حقیقی انداز میں ٹرین چلا رہے ہوں‘

ٹرین ڈرائیوراور ٹرینر مہند شاکر ملاح نے کہا کہ ’حرمین ایکسپریس چلانے کی ٹریننگ دیتے وقت انتہائی کوشش ہوتی ہے کہ امن و سلامتی کے معیار کی پابندی کی جائے، ہر اسٹیشن تک ٹرین کسی تاخیر اور حادثے کے بغیر پہنچے‘، انہوں نے کہا کہ ’ٹریننگ دیتے ہوئے ان تمام باتوں کا پورا خیال رکھا جاتا ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سعودی عرب نے زائرین کے لیے مقدس شہروں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان تیزرفتار ٹرین سروس کا آغار کیا تھا، بتایا گیا تھا کہ تیز رفتار ٹرین سروس کی وجہ سے زائرین کے لیے ان دو شہروں کے درمیان سفر کا دورانیہ دو گھنٹے 20 منٹ رہ گیا، 300 کلومیٹر فی گھنٹہ (کے پی ایچ) سے زیادہ کی رفتار سے چلنے والی ’حرمین ایکسپریس‘ سلطنت کے مربوط ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کا حصہ ہے۔

سعودی عرب کے ’ویژن 2030‘ اصلاحاتی منصوبے کے تحت کئی حیرت انگیز تعمیری منصوبوں، جدید ٹیکنالوجی سے لیس جدید آلات اور شاندار اصلاحات متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ تیز رفتار ٹرین سروس بھی اس ویژن کا پایۂ تکمیل تک پہنچنے والا پروجیکٹ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں