دفتر خارجہ کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز کہنے پر بھارتی وزیر خارجہ کو سخت جواب

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2023
بھارتی وزیر خارجہ کی طرف سے پاکستان کو دہشت کا مرکز قرار دینے کے خلاف دفتر خارجہ کا سخت ردعمل — فوٹو: اوآر ایف
بھارتی وزیر خارجہ کی طرف سے پاکستان کو دہشت کا مرکز قرار دینے کے خلاف دفتر خارجہ کا سخت ردعمل — فوٹو: اوآر ایف

دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کی طرف سے پاکستان کو دہشت گردی کا ’مرکز‘ قرار دینے کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے پروپیگنڈا سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔

دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کی طرف سے پاکستان پر عائد بے بنیاد اور فضول الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان کو بدنام اور تنہا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے بڑھتی ہوئی مایوسی کی عکاسی قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ 2 دسمبر کو آسٹریا کا دورہ کرتے ہوئے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شلنبرگ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ ’جیسا کہ دہشت گردی کا مرکز بھارت کے بہت نزدیک ہے، اس لیے قدرتی طور پر ہمارے تجربات اور خیالات دوسروں کے لیے مفید ہیں۔‘

اسی دن آسٹریا کے نشریاتی ادارے ’او آر ایف‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے جب میزبان نے ایس جے شنکر سے کہا کہ لفظ ’مرکز‘ سفارتی نہیں لگتا تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے لیے ’دہشت گردی کے مرکز‘ سے بھی سخت الفاظ استعمال کر سکتے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ سوچتے ہوئے کہ ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ’مرکز‘ سفارتی لفظ ہے۔

تاہم دفتر خارجہ نے ایسے بیان کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارت کے مظلومیت کے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی بدنیتی پر مبنی مہم اور پاکستان مخالف ناقص پروپیگنڈا بند ہونا چاہیے۔

دفتر خارجہ نے 2021 میں لاہور میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ناقابل تردید رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ بھارت خود بھی پاکستان میں دہشت گردی، پاکستان کے خلاف بغاوت اور جاسوسی میں ملوث ہونے کا خاتمہ کرے۔

دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی بڑھانے میں واضح طور پر ملوث ہونے، سرکاری سرپرستی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی دہشت گردی جیسے اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاکستان مخالف بیان سے ایسے اقدامات چھپ نہیں سکتے۔

ترجمان نے کہا کہ 2007 میں بھارتی سرزمین پر سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ جس میں 40 سے زیادہ پاکستانی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، 2016 میں بھارتی نیوی کمانڈر کلبھوشن یادیو کی پاکستان کے اندر سے گرفتاری اور کئی واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت، دہشت گردی اور تخریب کاری ناقابل تردید ہے جو کہ کئی دہائیوں پر محیط ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں