کراچی کے علاقے ڈیفینس کے بیچ پارک ویو پارک میں ہونے والے سالانہ دسویں ایٹ فیسٹیول میں بدنظمی، دھکم پیل اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کے بعد گلوکار کیفی خلیل پرفارمنس درمیان میں روک کر چلے گئے۔

’کراچی ایٹ‘ فیسٹیول کا سالانہ میلہ گزشتہ ہفتے منعقد ہوا تھا اور 8 جنوری کو اس کا اختتامی دن تھا۔

اختتامی دن پر فیسٹیول میں دھکم پیل ہوئی، خواتین کو نامعلوم افراد نے ہراساں کیا جب کہ سوشل میڈیا پر خواتین کی لڑائی کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئیں۔

فیسٹیول میں دھکم پیل، بدنظمی اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے حوالے سے انتظامیہ نے اپنے بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اختتامی روز ہونے والے واقعات افسوس ناک ہیں، جس سے کئی افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

انتظامیہ نے اعتراف کیا کہ فیسٹیول میں بہتر صورتحال برقرار رکھنے کے لیے مزید سخت انتظامات کیے جانے چاہئیے تھے اور آئندہ اس بات کا خیال رکھا جائے گا۔

انتظامیہ نے بدنظمی، دھکم پیل اور ہراسانی کا شکار ہونے والے افراد سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کراچی ایٹ فیسٹیول کی مختلف ویڈیوز میں چند افراد کو رکاوٹوں کو عبور کرکے فیسٹیول میں اندر داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے اندر داخل ہوتے ہی وہاں دھکم پیل شروع ہوجاتی ہے۔

ویڈیوز میں لڑکیوں کے چلانے اور خواتین کی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں جب کہ بعض ویڈیوز میں فیسٹیول کے اندر لڑکیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑا اور ہاتھا پائی کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ایٹ فیسٹیول کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ چہ مگوئیاں بھی پھیلیں کہ دھکم پیل میں گلوکار کیفی خلیل بھی زخمی ہوگئے، تاہم انہوں نے اپنی پوسٹ میں ایسی خبروں کی تردید کی۔

کیفی خلیل نے سوشل میڈیا پر وضاحتی بیان جاری کیا کہ وہ دھکم پیل اور بدنظمی کے دوران اسٹیج چھوڑ کر چلے گئے تھے، ان کے زخمی ہونے کی خبریں گمراہ کن ہیں، وہ خیریت سے ہیں۔

گلوکار نے فیسٹیول کے دوران بھگدڑ اور بدظمی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ انفرادی لوگوں نے آکر ماحول خراب کیا اور انہوں نے لڑکیوں کو ہراساں کرنا شروع کیا۔

گلوکار نے لکھا کہ وہ خواتین کو ہراساں کیے جانے کے دوران پرفارمنس نہیں کر سکتے تھے، اس لیے وہ مجبور ہوکر اسٹیج چھوڑ کر چلے گئے۔

انہوں نے لکھا کہ فیسٹیول کے دوران چند نامعلوم انفرادی افراد نے آکر خواتین کو ہراساں کرنا شروع کیا، ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور ہر کسی کا ایونٹ خراب کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہئیے جب کہ انتظامیہ کو مزید سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے فیسٹیولز میں دھکم پیل کرنے اور خواتین کو ہراساں کرنے کے بجائے ان کے ساتھ عزت سے پیش آیا کریں تاکہ ہر کوئی پرسکون زندگی گزار سکے۔

دوسری جانب پولیس نے بھی واضح کیا ہے کہ کراچی ایٹ میں دھکم پیل اور بھگدڑ مچنے کا کوئی مقدمہ دائر نہیں کیا گیا، انتطامیہ نے انہیں تاحال کوئی شکایت نہیں کی۔

پولیس نے بھی فیسٹیول میں بدنظمی کی تصدیق کی اور بتایا کہ بعض افراد نے ٹکٹس کے بغیر اندر داخل ہوکر وہاں بدنظمی پھیلائی اور لوگوں کو ہراساں کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں