وزیر اعظم کا گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کا عزم

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2023
وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کے ذخیرے کی قلت کے تاثر کو بھی رد کردیا — فائل فوٹو بشکریہ وزیراعظم آفس
وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کے ذخیرے کی قلت کے تاثر کو بھی رد کردیا — فائل فوٹو بشکریہ وزیراعظم آفس

وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کی ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے گندم کے ذخیرے کی قلت کے تاثر کو بھی رد کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جمعرات کو گندم کے بحران پر اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی کو گندم کے آٹے کی مصنوعی قلت اور منافع خوری میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ ملک کے پاس گندم کا وافر ذخیرہ ہے اور صوبوں کو اپنے ذخائر کے ساتھ ساتھ پاسکو (پاکستان ایگریکلچر سپلائیز اینڈ اسٹوریج کارپوریشن) کے پاس موجود ذخائر کو استعمال کرنا چاہیے تاکہ فلور ملز کو اجناس کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

گزشتہ تین ماہ کے دوران گندم کی قیمتوں میں ناقابل برداشت حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے حکومت یہ اجناس رعایتی نرخوں پر مقرر کردہ پوائنٹس کے ذریعے غریبوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

تاہم قابل ستائش اقدام کے بھی چند مقامات پر برے نتائج دیکھنے کو ملے جہاں کئی مراکز پر عوام میں ہاتھا پائی ہوئی کیونکہ لوگ گھنٹوں قطار میں کھڑے رہنے کے بعد بھی گندم کا تھیلا حاصل کرنے میں ناکام رہے اور اس دوران ایک دو واقعات میں ہلاکتوں کی اطلاع بھی موصول ہوئی۔

تندور مالکان نے روٹی اور نان کی قیمتوں میں 5 سے 10 روپے کا اضافہ کردیا ہے جس سے ان کی قیمتیں بالترتیب 25 اور 30 روپے تک پہنچ گئی ہیں۔

تاہم وزیر اعظم نے اجلاس میں دعویٰ کیا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران حکومت کے سخت اقدامات کی بدولت 40 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں ایک ہزار روپے کی کمی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکام کو گندم کے آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے، حکومت ان جرائم میں ملوث افراد کو مثالی سزا دے گی۔

انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر تک کم از کم 10 لاکھ ٹن درآمدی گندم منڈی پہنچ جائے گی، اس کے علاوہ تقریباً اتنی ہی مقدار رواں ہفتے کے شروع میں بندرگاہ پر بھی پہنچ جائے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تھریشنگ سیزن کے اختتام تک 14 لاکھ ٹن کیری فارورڈ گندم کا ذخیرہ موجود تھا جو اگلے سیزن تک قوم کی ضرورت کو پورا کرے گا۔

دریں اثنا، پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے جمعرات کو پی ڈی ایم کی زیر قیادت مخلوط حکومت کو گندم کے آٹے کے بحران کا ذمہ دار قرار دیا۔

اسد عمر نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے مئی میں سرکاری ذخیرے سے گندم کی جلد از جلد ریلیز کا غلط حکم دیا تھا جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں مندی پیدا ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں