آسٹریلیا کا افغانستان کےخلاف سیریز سے دستبرداری کے فیصلے کا دفاع

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2023
آسٹریلوی کرکٹ چیف نے کہا کہ افغان کرکٹ سے دستبرداری کا فیصلہ آسان نہیں تھا — فائل فوٹو: کرک انفو
آسٹریلوی کرکٹ چیف نے کہا کہ افغان کرکٹ سے دستبرداری کا فیصلہ آسان نہیں تھا — فائل فوٹو: کرک انفو

افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں پر پابندیاں عائد کرنے پر آسٹریلیا نے افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز سے دستبرداری کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی انسانی حقوق سیاست نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق مارچ میں آسٹریلیا اور افغانستان کے درمیان متحدہ عرب امارات میں 3 ایک روزہ میچز شیڈول تھے لیکن کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے اسٹیک ہولڈرز سمیت آسٹریلوی حکومت سے مشاورت کے بعد گزشتہ روز سیریز سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

افغانستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ آسٹریلیا کے فیصلے کی مذمت کی تھی جس کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نک ہوکلے نے اپنے بیان میں کہا کہ بنیادی انسانی حقوق سیاست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر بہت چیلنجنگ اور افسوس ناک صورتحال تھی، ہم نے اس فیصلے کو آسان نہیں لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا، افغانستان کے ساتھ کھیلنے کے لیے پُرامید تھی اور افغانستان کرکٹ بورڈ سے رابطے میں تھی۔

نک ہوکلے نے کہا کہ ’تاہم طالبان کی جانب سے نومبر اور دسمبر کے فیصلوں میں خواتین کو بنیادی انسانی حقوق فراہم نہ کرنے کی وجہ سے ہمیں دستبرداری کا فیصلہ کرنا پڑا۔‘

انہوں نے کہا کہ آسٹریلین کرکٹ اتھارٹی نے آسٹریلوی حکومت اور دیگر کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔

افغانستان کے مایہ ناز کرکٹر اور اسپن اسٹار راشد خان نے آسٹریلیا کی جانب سے سیریز سے دستبرداری کے اعلان پر تنقید کی تھی، جس پر کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نک ہوکلے نے کہا کہ ’طالبان کی جانب سے خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے موقع پر ہم راشد خان اور دیگر افغانستان کی کھلاڑیوں کے بیانات کو سراہتے ہیں، راشد خان کا بی بی ایل میں ہمیشہ سے خیر مقدم کرتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا خواتین اور مردوں دونوں کے کھیل کے حوالے سے پُرعزم ہے، امید ہے کہ مستقبل قریب میں افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے صورتحال بہتر ہونے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ دوبارہ بحال ہوگی۔

—فوٹو:رائٹرز
—فوٹو:رائٹرز

راشد خان کی بِگ بیش سے نکلنے کی دھمکی

افغانستان کے اسپنر راشد خان نے کہا ہے کہ وہ آسٹریلیا کی ٹی ٹوئنٹی لیگ بِگ بیش (بی بی ایل) سے نکلنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے بے حد افسوس ہوا کہ آسٹریلیا نے مارچ میں افغانستان کے ساتھ سیریز کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔‘

ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کے باؤلر نے کہا کہ ’مجھے اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے اور ہم نے عالمی سطح پر بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے اور کرکٹ آسٹریلیا کے فیصلے نے ’ہمیں پیچھے دھکیل دیا ہے۔‘

راشد خان نے ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کے لیے سیزن میں 8 بار کھیلا ہے لیکن جنوبی افریقہ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں کھیلنے (جہاں وہ ایم آئی کیپ ٹاؤن کے کپتان ہیں) کے لیے انہوں نے رواں ماہ بگ بیش لیگ چھوڑ دی تھی۔

راشد خان نے کہا کہ ’اگر افغانستان کے خلاف کھیلنا آسٹریلیا کو بے سکون کر رہا ہے تو میں بی بی ایل میں اپنی موجودگی سے کسی کو بے سکون نہیں کرنا چاہتا، اس لیے میں اس مقابلے میں اپنے مستقبل کے حوالے سے سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں۔‘

آسٹریلیا اور افغانستان کے درمیان نومبر 2021 میں ٹیسٹ میچ شیڈول تھا لیکن 2021 میں طالبان کی افغانستان میں اقتدار میں آنے کے بعد میچ کو ملتوی کرنا پڑا تھا۔

سابق انگلش کپتان مائیکل وان سمیت بعض غیر ملکی کھلاڑیوں نے راشد خان کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔

نوین الحق نے آسٹریلیا کے فیصلے کو ’بچگانہ‘ قرار دے دیا

افغان باؤلر نوین الحق نے بھی آسٹریلیا کی دستبرداری کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے بیان جاری کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس فیصلے کے بعد وقت آگیا ہے کہ میں بِگ بیش میں نہیں کھیلوں گا جب تک یہ بچگانہ فیصلے ختم نہیں ہوجاتے۔

نوین الحق نے لکھا کہ پہلے واحد ٹیسٹ میچ سے پیچھے ہٹے اور اب ون ڈے سیریز سے دستبردار ہوگئے، ایسے ملک کو جسے سپورٹ کی ضرورت ہے آپ ان سے ایک خوشی کی وجہ واپس لے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں