مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2023
ترجمان دفتر خارجہ نے نریندر مودی کے دورے سے متعلق اخباری کالم کو قیاس آرائیوں پر مبنی قرار دیا—فائل فوٹو: اے پی پی
ترجمان دفتر خارجہ نے نریندر مودی کے دورے سے متعلق اخباری کالم کو قیاس آرائیوں پر مبنی قرار دیا—فائل فوٹو: اے پی پی

دفتر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کے تعاون کے حوالے سے مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل اور مذاکرات میں سہولت کاری میں امریکا سمیت عالمی برادری کے کردار کا خیرمقدم کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ ’کیا پاکستان امریکا کی جانب سے کسی ایسی ثالثی کی توقع کرتا ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے لیے بند دروازے کھولنے کا موقع فراہم کر سکے؟‘۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اس اخباری کالم کو قیاس آرائیوں پر مبنی قرار دیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ برس پاکستان کا دورہ کرنے والے تھے لیکن آخرری وقت میں پلان منسوخ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں زمین کی لیز کے نئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں جو غیر کشمیریوں کو تجارتی اور دیگر غیر زرعی مقاصد کے لیے زرعی زمین خریدنے کی اجازت دیتے ہیں، یہ بھارت کی نوآبادیاتی ذہنیت کا عکاس ہے‘۔

ایک علیحدہ پیش رفت میں پینٹاگون نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ جے آسٹن نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے فون پر بات کی۔

مختصر بیان میں کہا گیا کہ لائیڈ جے آسٹن نے جنرل عاصم منیر کو بطور آرمی چیف تعیناتی پر مبارکباد دی اور باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ حالیہ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں