فرخ حبیب کی فواد چوہدری کو لے جانے والی گاڑی روکنے کی کوشش، پولیس سے تلخ کلامی

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2023
پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ  اس کے باوجود عدالتی احکامات نظر انداز کردیے اور ہمارے اوپر فائر  بھی کیا—فوٹو:ڈان نیوز
پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ اس کے باوجود عدالتی احکامات نظر انداز کردیے اور ہمارے اوپر فائر بھی کیا—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب نے فواد چوہدری کو لے جانے والی سیکیورٹی اداروں کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی جہاں ان کی اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی۔

فواد چوہدری کو آج علی الصبح لاہور سے گرفتار کیے جانے کے بعد راہداری ریمانڈ کے لیے لاہور کی کینٹ کچہری میں پیش کیا گیا تھا جہاں پی ٹی آئی رہنما کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں آج ہی اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

اس کے بعد اسلام آباد پولیس انہیں لے کر روانہ ہوئی جب کہ لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

اس دوران فرخ حبیب نے لاہور ٹول پلازہ پر فواد چوہدری کو لے جانے والی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی جس پر فرخ حبیب اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔

فرخ حبیب نے پولیس اہلکاروں کو کہا کہ فواد چوہدری کو لاہور ہائی کورٹ نے پیش کرنے کا حکم دیا ہے، ہم عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے۔

لاہور ٹول پلازہ پر فرخ حبیب سیکیورٹی اداروں کی گاڑیوں کے سامنے آگئے، انہیں جانے سے روکنے کی کوشش کی اور کہا کہ گاڑی میرے اوپر سے جائے گی۔

فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کالا شاہ کاکو پر روک کر بھی پولیس کو دہائی دی ہے کہ عدالت نے فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیا، آپ انہیں لے جا نہیں سکتے۔

پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ اس کے باوجود عدالتی احکامات نظر انداز کردیے گئے اور ہمارے اوپر فائر بھی کیا۔

سابق وفاقی وزیر کی گرفتاری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری آج گرفتار کیا گیا تھا، ان کے بھائی فیصل چوہدری نے ڈان سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فواد چوہدری کو آج صبح ساڑھے 5 بجے گھر کے باہر سے اٹھایا گیا، 4 بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں میں فواد چوہدری کو لے جایا گیا۔

ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی شکایت پر اسلام آباد کے کوہسار تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر میں فواد چوہدری کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ’انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہوگئی ہے، نگران حکومت میں جو لوگ شامل کیے جا رہے ہیں، سزا ہونے تک ان کا پیچھا کریں گے اور حکومت میں شامل لوگوں کو گھر تک چھوڑ کر آئیں گے‘۔

ایف آئی آر کی دستیاب کاپی کے مطابق ’فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے ارکان اور ان کے خاندان والوں کو بھی ڈرایا دھمکایا۔‘

فواد چوہدری کے خلاف مذکورہ ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 153-اے (گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 506 (مجرمانہ دھمکیاں)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) اور 124-اے (بغاوت) کے تحت درج کی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں