پاکستان نے ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈنمارک اور سویڈن کے دائیں بازو کے سیاست دان راسماس پلوڈن کی جانب سے21 جنوری کو اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کے ایک روز بعد جرمن مخالف اسلام گروپ کے ڈچ باب کے سربراہ ایڈون ویگنز ویلڈ نے ہیگ میں ایک شخص کے احتجاج کے دوران مقدس صحیفے کے صفحات پھاڑے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ویگنز ویلڈ نے دعویٰ کیا کہ اس نے مقدس کتاب کی ’تباہی‘ کے لیے دی ہیگ شہر سے اجازت لی تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گھناؤنا فعل آزادی اظہار رائے کی آڑ میں ایک اشتعال انگیز اسلاموفوبک نفرت انگیز جرم ہے، اس طرح کی جارحانہ کارروائیوں سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچتی ہے اور اس سے عالمی برادری کے درمیان انتشار پیدا ہوسکتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی ذمہ داریوں کے ساتھ آتی ہے، ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ یہ حکومتوں اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی گھناؤنی کارروائیوں کو روکیں، جو مذہبی منافرت اور تشدد کو ہوا دینے اور بھڑکانے کے مذموم مقاصد کے ساتھ کیے جاتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو اسلامو فوبیا کے خلاف اپنی اجتماعی آواز اٹھانی چاہیے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے گزشتہ سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے جو قرارداد منظور کی تھی اس کے پیچھے یہی روح کارفرما تھی۔

ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان کے تحفظات ہالینڈ کے حکام تک پہنچائے جا رہے ہیں، ہم ان پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھیں اور اس طرح کی نفرت انگیز اور اسلامو فوبک کارروائیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

ترکیہ کا اظہار مذمت

ترکیہ کی وزارت خارجہ نے انقرہ میں ہالینڈ کے سفیر کو طلب کرکے اسلام مخالف مظاہروں پر اپنی ’گہری ناراضگی‘ کا اظہار کیا۔

ترکیہ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ اسلام مخالف شخص کے مذموم حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا کہ اس سے پہلے ڈچ پبلک براڈکاسٹر این او ایس نے کہا تھا کہ جرمنی کے اسلام مخالف گروپ ’پیگیڈا‘ کے ڈچ چیپٹر کے سربراہ ایڈون ویگنز ویلڈ نے مقدس کتاب کے صفحات پھاڑ دیے تھے۔

سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے بعد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سویڈن کو خبردار کیا کہ وہ اب نیٹو میں رکنیت کے لیے ترکیہ کی حمایت کی توقع نہ رکھے۔

رجب طیب اردوان کے انتباہ نے فن لینڈ کو پہلی بار یہ کہنے پر مجبور کیا کہ وہ سویڈن کے بغیر امریکی زیرقیادت بلاک میں شامل ہونے پر غور کر سکتا ہے، جس نے اپنے پڑوسی کے ساتھ نیٹو میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی تھی۔

دوسری جانب، قطر نے بھی ہیگ میں پیش آنے والے واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں آزادی اظہار کو بہانہ بنا کر ایسے رویے کو دہرانے کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کیا ہے، قطر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی کوششوں کو دوگنا کرے اور اس طرح کی ’جان بوجھ کر توہین اور بار بار کے عمل‘ کو روکنے کی ذمہ داری قبول کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں