لاہور کی سیشن عدالت نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کی اہلیہ تحریم الہٰی اور دیگر 2 ملزمان کی 14 فروری تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔

وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ کی اہلیہ تحریم الہیٰ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہوا تھا۔

مقدمے میں راسخ الہٰی اور اہلیہ زارا الہٰی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں ایف آئی اے لاہور ڈائریکٹر سرفراز ورک کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انہوں نے بتایا تھا کہ سابق وفاقی وزیر کی اہلیہ تحریم الہیٰ پر 3 کروڑ 3 لاکھ روپے منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ مقدمے میں تینوں ملزمان لاہور کی سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے ایف آئی اے کو مقدمے میں نامزد ملزمان کو 14 فروری تک گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔

درخواست گزاروں کی طرف سے ایڈووکیٹ امجد پرویز پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس پر انکوائری مکمل ہو گئی ہے، جس پر وکیل امجد پرویز نے کہا کہ یہ مقدمہ سیاسی انتقام پر درج کیا گیا ہے۔

وکیل نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے اس الزام میں مقدمہ خارج کیا تھا جبکہ اسی الزام پر دوبارہ مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ انکوائری مکمل کرنے میں تو کافی وقت درکار ہوتا ہے، جس پر امجد پرویز نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد یہ مقدمہ بنایا گیا، سیشن کورٹ نے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جسٹس شہرام سرور چوہدری نے مونس الہیٰ کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی تھی جس میں انہوں نے اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

جسٹس سرور چوہدری نے مشاہدہ کیا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے مونس الہیٰ کے خلاف مقدمہ ختم کرنے کا بدلہ لینے کے لیے ان کی اہلیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔

جج نے ایف آئی اے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے کی کاپی اور رپورٹ وکیل کے حوالے کی جائے۔

درخواست گزار تحریم الٰہی نے اپنے وکیل کے ذریعے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ 10 جنوری کو بیرون ملک جا رہی تھیں لیکن لاہور ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے انہیں روک دیا، تحریم الہیٰ نے کہا تھا کہ امیگریشن حکام نے بتایا کہ ’میرا کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہے اور میں ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتی۔‘

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے شوہر (مونس الہیٰ) اور سُسر (پرویزالہیٰ) کا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ اتحاد ہونے کے فیصلے کے بعد وزارت داخلہ نے انہیں سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا۔

انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ وزارت داخلہ کی جانب سے غیر قانونی کارروائیوں کو ایک طرف رکھ کر انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں