سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس سے بری

اپ ڈیٹ 02 فروری 2023
فواد حسن فواد اور اہلیہ خانہ پر 4 ارب سے زائد اثاثے بنانے کا الزام تھا — فوٹو: فواد حسن فواد ٹوئٹر
فواد حسن فواد اور اہلیہ خانہ پر 4 ارب سے زائد اثاثے بنانے کا الزام تھا — فوٹو: فواد حسن فواد ٹوئٹر

احتساب عدالت لاہور نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد، ان کی اہلیہ اور بھائی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس سے بری کردیا۔

لاہور کی احتساب عدالت نمبر 6 کی جج عظمیٰ اختر چغتائی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے فواد حسن فواد، ان کی اہلیہ رباب حسن، بھائی وقار حسن سمیت دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام پر دائر ریفرنس پر سماعت کی اور فیصلہ سنایا۔

نیب نے فواد حسن فواد پر 4 ارب 56 کروڑ 51 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے غیر قانونی طور پر اثاثہ جات بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

فواد حسن فواد اور ان کے اہل خانہ نے نیب ریفرنس سے بریت کے لیے لاہور کی احتساب عدالت میں دسمبر 2022 میں درخواستیں دائر کی تھیں اور احتساب عدالت کی جج نے بریت کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنا دیا۔

احتساب عدالت کی جج نے فواد حسن فواد اور ان کی اہلیہ رباب حسن اور بھائی وقار حسن سمیت دیگر اہل خانہ کو بھی بری کردیا۔

خیال رہے کہ فواد حسن فواد اور ان کے اہل خانہ نے بریت کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ ریفرنس بے بنیاد ہے اور اس کا فیصلہ میرٹ پر جلد دیا جائے۔

احتساب عدالت میں دائر درخواست میں انہوں نے کہا تھا کہ میں نیب ترمیمی آرڈیننس 2022 سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہتا، لہٰذا مذکورہ کیس میں میرٹ پر بری کیا جائے۔

نیب نے فواد حسن فواد کے خلاف اس کے علاوہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس بھی بنایا تھا اور انہیں جولائی 2018 میں گرفتار کرلیا تھا۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں