بہاولپور: محکمہ وائلڈ لائف کا جنگلی بندر کو مقامی چڑیا گھر میں رکھنے سے انکار

اپ ڈیٹ 20 فروری 2023
ریسکیو 1122 ٹیموں نے ایکشن لیتے ہوئے 200 فٹ اونچے سیلولر ٹاور سے بندر پکڑا —فائل فوٹو: ڈان نیوز
ریسکیو 1122 ٹیموں نے ایکشن لیتے ہوئے 200 فٹ اونچے سیلولر ٹاور سے بندر پکڑا —فائل فوٹو: ڈان نیوز

ریسکیو 1122 پنجاب نے محکمہ جنگلی حیات پر الزام لگایا ہے کہ اس نے بہاولنگر میں گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد پکڑے گئے بھارتی بندر کو اپنی تحویل میں لینے سے انکار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ افسر بہاولنگر (ایمرجنسی) راؤ شرافت نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں جنگلی بندر کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 ٹیموں نے ایکشن لیتے ہوئے 200 فٹ اونچے سیلولر ٹاور سے اسے پکڑا۔

ریسکیو ڈپارٹمنٹ نے محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کو جنگلی بندر اپنی تحویل لینے کا کہا تو محکمہ جنگلی حیات نے اس سلسلے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

بعد ازاں ریسکیو 1122 کے رضا اہلکاروں نے بندر کو ایک شخص کے حوالے کردیا۔

ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف افسر منور حسین نجمی نے ڈان کو بتایا کہ بہاولنگر چڑیا گھر میں محکمے کے پاس اضافی جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے نہ تو جگہ دستیاب ہے اور نہ ہی عملہ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے والے جانوروں کی اکثریت خاص طور پر لنگور اور بندر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مر جاتے ہیں جب کہ بہاولنگر وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے پاس ان زخمی جانوروں کے علاج کے لیے ایک بھی ڈاکٹر نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک زخمی بھارتی لنگور جانور کے ڈاکٹر کی عدم دستیابی کی وجہ سے شیرشاہ چیک پوسٹ پر موت کے منہ میں چلا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں