ایل این جی ریفرنس: شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ

اپ ڈیٹ 21 فروری 2023
دوران سماعت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش نہیں ہوئے — فائل فوٹو: اے ایف پی
دوران سماعت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش نہیں ہوئے — فائل فوٹو: اے ایف پی

احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مائع قدرتی گیس (ایل این جی) ریفرنس کی سماعت کے دوران عدم پیشی پر جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف ایل این جی ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کی۔

دوران شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست کی جس پر عدالت نے بیرسٹر ظفر اللہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم اور عظمیٰ عادل کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔

اس سے قبل دوران سماعت سابق وزیر اعظم عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدم پیشی پر احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے رہنما مسلم لیگ (ن) کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

شریک ملزمہ عظمیٰ عادل کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جنہیں اب منسوخ کردیا گیا ہے، احتساب عدالت نے سماعت مزید کارروائی کے لیے 14 مارچ تک ملتوی کردی۔

احتساب عدالت اسلام آباد نے ملزمان کی عدم حاضری اور استثنیٰ کی درخواست دائر نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی 2019 کو قومی احتساب بیورو نے مائع قدرتی گیس کیس میں گرفتار کیا تھا اور انہیں فروری 2020 میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت قواعد کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا، یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔

بعد ازاں 3 دسمبر 2019 کو نیب نے احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں