بلوچستان اسمبلی کا مردم شماری کے نتائج آنے تک عام انتخابات مؤخر کرنے پر زور

اپ ڈیٹ 24 فروری 2023
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 90 منٹ کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل کی صدارت میں شروع ہوا — فائل فوٹو: آن لائن
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 90 منٹ کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل کی صدارت میں شروع ہوا — فائل فوٹو: آن لائن

بلوچستان اسمبلی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کہا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری مکمل ہونے تک عام انتخابات نہ کرائے جائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بلوچستان اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل مردم شماری یکم مارچ سے شروع کی جائے گی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے نتائج مرتب ہونے میں وقت لگے گا اور نتائج مرتب کیے بغیر عام انتخابات کا انعقاد ناممکن ہوگا۔

قرارداد میں الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا کہ وہ ڈیجیٹل مردم شماری کا عمل مکمل ہونے تک انتخابات ملتوی کرے۔

ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیاں کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نتائج کے بغیر عام انتخابات بے کار ہوں گے جب کہ مردم شماری کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی تعداد تبدیل ہوسکتی ہے، پیش کی گئی اس قرارداد کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

ایوان نے ایک اور قرارداد بھی منظور کی جس میں صوبائی حکومت سے ڈاکٹروں کو ان کی پہلی پوسٹنگ کے لیے ان کے آبائی علاقوں میں بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا۔

جمعرات کے روز ہونے والا بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 90 منٹ کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل کی صدارت میں شروع ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں