جاوید اختر کی میزبانی کرنے پر علی ظفر کو تنقید کا سامنا

اپ ڈیٹ 23 فروری 2023
تقریب میں متعدد شوبز شخصیات جاوید اختر کے قدموں کے قریب بیٹھی دکھائی دی تھیں —اسکرین شاٹ
تقریب میں متعدد شوبز شخصیات جاوید اختر کے قدموں کے قریب بیٹھی دکھائی دی تھیں —اسکرین شاٹ

موسیقار، گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب سے بھارتی نغمہ نگار، لکھاری اور فلم ساز جاوید اختر کی میزبانی کرنے اور ان کا لکھا مشہور گانا گانے پر مداحوں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جاوید اختر 17 سے 19 فروری کو ہونے والے فیض میلے میں شرکت کے لیے پنجاب کے دارالحکومت لاہور آئے تھے۔

جاوید اختر نے فیض میلے میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی اور انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا تھا کہ وہ ممبئی کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے وہاں پر حملے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

جاوید اختر نے پاکستان کا نام لیے بغیر فیسٹیول میں موجود تماشائیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں کے لوگ اب بھی آپ کے ملک میں گھوم رہے ہیں اور اس بات کو ایک ہندوستانی کا شکوہ سمجھ کر برداشت کریں۔

بھارتی نغمہ نگار اور شاعر کی مذکورہ بات پر بھی شائقین نے تالیاں بجا کر انہیں داد دی تھی۔

جاوید اختر کے مذکورہ بیان پر جہاں عام افراد نے ان پر تنقید کی تھی، وہیں پاکستانی شوبز شخصیات نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستانیوں نے بطور مہمان ان کی عزت کی لیکن انہیں عزت راس نہ آئی اور پاکستان کے خلاف ہی الزامات لگائے۔

میلے میں شرکت کے بعد علی ظفر نے جاوید اختر کی میزبانی کے لیے عشائیے کا اہتمام کیا تھا، جس میں متعدد شوبز شخصیات بھی شریک ہوئی تھیں۔

علی ظفر نے جاوید اختر کی شان میں دیے گئے عشائیے کی ایک ویڈیو اپنے انسٹاگرام پر بھی شیئر کی تھی اور انہوں نے عشائیے کے دوران بھارتی نغمہ نگار کا لکھا گیا گانا ’ایک لڑکی کو دیکھا تو ایسا لگا‘ بھی گایا تھا۔

علی ظفر نے جاوید اختر کے گانے کو ان کے سامنے گانے پر فخر اور خوشی کا اظہار کیا تھا۔

ان کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں علی ظفر کی اہلیہ عائشہ فضلی کو جاوید اختر کے ساتھ خوشگوار موڈ میں بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے جب کہ بھارتی نغمہ نگار کے قدموں تلے معروف شوبز شخصیات کو بھی بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔

پاکستان میں آکر پاکستان کے خلاف الزامات لگانے والے جاوید اختر کے شان میں عشائیے کی تقریب رکھنے پر علی ظفر کو صارفین نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے خلاف سخت زبان کا استعمال بھی کیا۔

لوگوں نے ان کے انسٹاگرام پر تبصرے کرنے سمیت ان کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں شرم دلائی کہ جس شخص نے پاکستان میں آکر پاکستان پر الزامات لگائے، اسی کے شان میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

صارفین نے علی ظفر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ وہ ان کی موسیقی کو پسند کرتے تھے لیکن پاکستان کے خلاف بات کرنے والے شخص کو عزت دینے کے بعد وہ لوگ علی ظفر کو سوشل میڈیا پر ان فالو کردیں گے۔

اسی طرح بعض لوگوں نے علی ظفر کو طعنے دیے کہ وہ کچھ بھی کرلیں لیکن انہیں پھر بھی بھارت میں کام نہیں دیا جائے گا۔

صارفین نے علی ظفر کو یاد دلایا کہ اگر فنکاروں کی کوئی سرحد نہں ہوتی، ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتا تو جاوید اختر نے کیوں سیاست پر بات کرتے ہوئے بھارت کی تعریف اور پاکستان پر الزامات لگائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں