محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کراچی نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے کارکن کو گرفتار کر لیا۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے کارکن محمد صدیق ولد ناصر الدین کو گرفتار کر لیا، ملزم فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اکتوبر 2004 میں اس نے ساتھیوں سمیت بوہری فرقے سے تعلق رکھنے والے اپنے سیٹھ غلام مرتضیٰ کو تلخ کلامی کی وجہ سے پہلے اغوا اور پھر سفاکی سے گولیاں مار کر قتل کیا اور نیو کراچی کی حدود میں پھینک دیا، جس کا مقدمہ 2004 میں تھانہ نیو کراچی میں درج ہوا تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران مزید انکشاف کیا کہ اس نے سال 2010 میں اپنے ساتھیوں سمیت اہل تشیع فرقے سے تعلق رکھنے والے 67 سالہ سید محمد ایوب نقوی کو اس وقت ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جو وہ اپنی کار میں گھر جا رہا تھا۔

ملزم نے بتایا کہ مقتول کی کتابوں کی دکان تھی، جسے ٹارگٹ کرنے کے بعد میرے گھر متعدد بار چھاپہ پڑا، گرفتاری کے ڈر سے میں حیدرآباد میں رپوش ہو گیا تھا، چند دن پہلے ہی واپس آیا ہوں۔

سی ٹی ڈی نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے، ملزم کو قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 8 فروری کو بھی سی ٹی ڈی کراچی نے داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرلیا تھا۔

سی ٹی ڈی کے دعوے کے مطابق گرفتار دہشت گرد افغانستان بھیجنے کے لیے کراچی سے ’عطیات جمع‘ کرنے میں ملوث تھا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سی ٹی ڈی نے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں چھاپہ مارا اور عالمی دہشت گرد گروپ ’داعش‘ سے وابستہ ایک اہم کمانڈر کو حراست میں لے لیا تھا۔

سی ٹی ڈی نے گرفتار ملزم کی شناخت عبدالمالک نامی افغان شہری کی حیثیت سے کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں