سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے 9 حلقوں پر ضمنی الیکشن روک دیا

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2023
سماعت کے دوران قومی اسمبلی 252 سے آزاد امیدوار قیص شیخ نے ہی ٹی آئی کے درخواستوں میں فریق بننے کی درخواست دی—فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز
سماعت کے دوران قومی اسمبلی 252 سے آزاد امیدوار قیص شیخ نے ہی ٹی آئی کے درخواستوں میں فریق بننے کی درخواست دی—فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں 16 مارچ کو ہونے والے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں پر ضمنی الیکشن کے روک دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے 9 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران قومی اسمبلی 252 سے آزاد امیدوار قیص شیخ نے پی ٹی آئی کے درخواستوں میں فریق بننے کی درخواست دی۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ میں ضمنی انتخابات میں امیدوار ہوں، مجھے بھی سنا جائے، لاہور، پشاور، اسلام آباد اور بلوچستان میں بھی ایسی ہی درخواستوں پرحکم امتناع مل چکا ہے۔

آزاد امیدوار قیس منصور شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں نے فریق بننے کی درخواست دائر کی ہے، ایک حلقے سے آزاد امیدوار ہوں، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس کیس میں جو ہوا ہے کیا آپ کو ان کے حقائق معلوم ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے 9 رکن قومی اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کے دوران 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے نوٹی فکیشن پر عمل درآمد روک دیا۔

قیس شیخ کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر آپ کو بھی سن لیں گے، کیس کی مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

وکیل پی ٹی آئی شہاب امام ایڈووکیٹ نے کہا کہ جیسا کہ دیگر صوبوں میں روک دیا ہے ضمنی الیکشن یہاں بھی روک دیا ہے۔

کراچی کے جن 9 حلقوں پر سندھ ہائی کورٹ نے ضمنی الیکشن کے نوٹی فکیشن پر عملدرآمد روکا ان میں این اے 242 کراچی ایسٹ 1، این اے 243 کراچی ایسٹ 2، این اے 244 کراچی ایسٹ 3، این اے 247 کراچی ساؤتھ 2، این اے 250 کراچی ویسٹ 3، این اے 252 کراچی ویسٹ 5، این اے 254 کراچی سینٹرل 2، این اے 256 کراچی سینٹرل 4 شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جنوری میں پی ٹی ائی کے اراکین کے استعفے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا۔

خیال رہے کہ 17 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے۔

اسپیکر کی جانب سے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے ان میں 33 ارکان کے ساتھ ساتھ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین بھی شامل تھیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے استعفے منظور کیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مذکورہ 35 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔

بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے تین روز بعد ہی 20 جنوری کو پی ٹی آئی کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کرلیے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے فوری طور پر انہیں ڈی نوٹیفائی بھی کردیا گیا تھا۔

تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے استعفے

پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے 11 اپریل 2022 کو پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ کے ذریعے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اپنے استعفے جمع کرائے تھے۔

اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں