زلمی 241 رنز کے دفاع میں ناکام، روئے کی سنچری کی بدولت گلیڈی ایٹرز کی ریکارڈ فتح

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2023
جیسن روئے نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 63 گیندوں پر 20 چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 145 رنز کی باری کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
جیسن روئے نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 63 گیندوں پر 20 چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 145 رنز کی باری کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
صائم ایوب نے صرف 24 گیندوں پر ایک اور نصف سنچری مکمل کی— فوٹو: پی ایس ایل
صائم ایوب نے صرف 24 گیندوں پر ایک اور نصف سنچری مکمل کی— فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن کے میچ میں جیسن روئے کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 8 وکٹوں سے شکست دینے کے ساتھ ساتھ نیاریکارڈ بناتے ہوئے پی ایس ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کر لیا۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

بابر اعظم اور صائم ایوب پر مشتمل جوڑی نے ایک مرتبہ پھر اپنی ٹیم کو جاندار آغاز فراہم کیا اور جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ابتدائی 10 اوورز میں 100 رنز مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ کوئی وکٹ بھی نہ گرنے دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا بالخصوص نوجوان صائم کا انداز انتہائی جارحانہ رہا جنہوں نے صرف 24 گیندوں پر ایک اور نصف سنچری مکمل کی جبکہ بابر اعظم نے بھی فارم میں واپس آتے ہوئے صرف 32 گیندوں پر 50 کا ہندسہ عبور کیا۔

دونوں نے صرف 13.3 اوورز میں پہلی وکٹ کے لیے 162 رنز کی شراکت قائم کی جو پاکستان سپرلیگ کی تاریخ کی دوسری بڑی اوپننگ شراکت بھی ہے، صائم 34 گیندوں پر 5 چھکوں اور 6 چوکوں سے مزین 74 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

بابر اعظم نے دوسرے اینڈ سے عمدہ کھیل جاری رکھا اور نصف سنچری کے بعد تیزی سے اسکور کرتے ہوئے صرف 58 گیندوں پر 100 مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

بابر اور روومین پاول نے 62 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اننگز کے آخری اوور میں زلمی کے کپتان 115 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو گئے، ان کی اننگز میں 15 چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔

روومین پاول نے 18 گیندوں پر 35 رنز کی باری کھیل کر اپنی ٹیم کو مقررہ اوورز 240 رنز کا مجموعہ ترتیب دینے میں کامیاب ہوئے۔

ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اوپنرز جیسن روئے اور مارٹن گپٹل نے اپنی ٹیم کو 16 گیندوں میں 41 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر مارٹن گپٹل صرف 21 رنز پر وہاب ریاض کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد وکٹ پر ول اسمیڈ کی آمد ہوئی لیکن دوسرے اینڈ سے جیسن روئے نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 22 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کے لیے 109 رنز کی ساجھے داری بنائی جس میں اسمیڈ کا حصہ صرف 26 رنز رہا جو مجیب الرحمٰن کی وکٹ بن گئے۔

جیسن روئے نے صرف 44 گیندوں پر سنچری بناتے ہوئے پاکستان سپر لیگ کی تاریخ کی دوسری تیز ترین تین ہندسوں کی اننگز کھیلی۔

روئے کا ساتھ دینے محمد حفیظ آئے اور دونوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پشاور زلمی کے تمام باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور ایک ناممکن نظر آنے والے ہدف کا حصول بھی آسان بنا دیا۔

دونوں نے صرف 38 گیندوں پر 93 رنز کی شراکت قائم کی جس کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 10 گیندیں قبل ہی پاکستان سپر لیگ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کر لیا۔

روئے نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 63 گیندوں پر 20 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 145 رنز کی باری کھیلی جبکہ حفیظ نے بھی ان کا بھرپور ساتھ نبھاتے ہوئے صرف 18 گیندوں پر 6 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 41 رنز بنائے۔

جیسن روئے کو ان کی عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اس فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر کراچی کنگز سے آگے نکل گئے لیکن وہ اگلے مرحلے میں داخل نہیں ہوپائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں