سیلاب متاثرین کی مدد کا سلسلہ جاری رہے گا، اقوامِ متحدہ کی یقین دہانی

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2023
سیلاب سے سے 44 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی اور 22 لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا — فائل فوٹو: اے پی
سیلاب سے سے 44 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی اور 22 لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا — فائل فوٹو: اے پی

اقوام متحدہ نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ وہ گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے اس کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا جس کے نتیجے میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منگل کو جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب میں کم از کم ایک ہزار 700 افراد ہلاک، 80 لاکھ بے گھر اور 13 ہزار زخمی ہوئے۔

سیلابی پانی میں تقریباً 10 لاکھ مویشی مر گئے اور اس سے 44 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی اور 22 لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا۔

سیلاب نے ہسپتالوں، اسکولوں، پانی اور صفائی کی سہولیات، سڑکوں، پُل اور سرکاری عمارتوں سمیت اہم انفرااسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ’اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار حکومت کی زیر قیادت ردعمل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہم کمیونٹیز کی بحالی، ان کا ذریعہ معاش بحال کرنے اور چند مہینوں میں آئندہ مون سون سیزن کی تیاری میں تعاون کے لیے حکام کی بھی مدد کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے نیویارک میں ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ اب تک عطیات دہندگان نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اس سال کے اوائل میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں کیے گئے وعدوں کا صرف 40 فیصد پورا کیا ہے۔

جب اسٹیفن ڈوجارک سے پوچھا گیا کہ جنوری میں وعدہ کی گئی رقم ابھی تک کیوں غائب ہے تو ان کا کہنا تھا کہ وہ رقم اس لیے موجود نہیں کیوں کہ لوگوں نے اب تک دی ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اپیل پر صرف 40 فیصد فنڈز دیے گئے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اب بھی 60 فیصد کی ضرورت ہے، وہ ممالک جن کے پاس پیسہ ہے وہ آگے نہیں بڑھے۔

تبصرے (0) بند ہیں