ایبٹ آباد: گاڑی پر فائرنگ سے پی ٹی آئی کے تحصیل ناظم سمیت 10 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2023
ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تاہم پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا—فوٹو: راشد جاوید
ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تاہم پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا—فوٹو: راشد جاوید

خیبر پختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد کے علاقے حویلیاں میں مخالف گروپ کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تحصیل ناظم عاطف منصف خان سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عمر طفیل نے واقعے کی تصدیق کی۔

ڈی پی او عمر طفیل نے کہا کہ حویلیاں کے لنگڑا گاؤں کے قریب حریف گروپ نے پی ٹی آئی کے مقامی رہنما کی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے ایندھن کا ٹینک پھٹ گیا۔

انہوں نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کار کو ’راکٹ حملے‘ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

ڈی پی او نے کہا کہ فائرنگ کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی اور وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں عاطف منصف خان سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش کرنے لگی کہ کسی سیاسی رہنما کی گاڑی کو آگ لگ گئی ہے اور جب پولیس، فائر بریگیڈ کا عملہ وہاں پہنچا تو تحصیل ناظم سمیت دیگر افراد اللہ کو پیارے ہو چکے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایبٹ آباد ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق حویلیاں میں مخالف گروپ چھپ کر بیٹھا تھا اور جب پی ٹی آئی تحصیل ناظم عاطف منصف خان کی گاڑی وہاں سے گزری تو اس پر فائرنگ شروع کردی۔

واقعے کی ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تاہم پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

خیال رہے کہ بستی شیر خان کے عاطف منصف خان سابق صوبائی وزیر منصف خان جدون کے بیٹے تھے اور 2022 کے بلدیاتی الیکشن میں آزاد حیثیت سے تحصیل ناظم منتخب ہوئے تھے۔

عاطف منصف خان بلدیاتی انتخابات سے چند روز قبل جیل سے رہا ہوئے تھے اور اس وقت عوام کی بڑی تعداد نے ان کی رہائی کا خیر مقدم کیا تھا اور بعد ازاں بلدیاتی الیکشن میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے مضبوط گروپوں کو بھاری مارجن سے شکست دی تھی۔

حال ہی میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ علاقے میں متحرک کارکن تھے جن پر سب کا اتفاق تھا۔

عاطف منصف خان ہر مقامی تقریبات میں شرکت کرنے خاص طور پر اموات اور شادیوں میں جانے اور عام لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے جانے جاتے تھے۔

علاقے میں دو مضبوط حریف گروپ ہیں جن میں سے ایک منصف خان فیملی اور دوسری بلند خان فیملی ہے اور اب تک دونوں طرف سے کم از کم دو درجن سے زائد افراد اس دشمنی میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ڈی پی او کی جانب سے واضح کیا گیا کہ دونوں گروپوں کے درمیان پرانی دشمنی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو پکڑ کر قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما و تحصیل ناظم حویلیاں عاطف منصف خان پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں عاطف منصف خان اور ساتھیوں کی شہادت پر افسوس ہوا، شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہوں، لواحقین کے غم میں برابر شریک ہیں، سیاسی رہنما پر حملہ انتہائی افسوس ناک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں