نیب اور اینٹی کرپشن کو 24 مارچ تک عمران خان کےخلاف کارروائی سے روک دیا گیا

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2023
پنجاب اور اسلام آباد پولیس کی جانب سے عمران خان اور تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کے خلاف 127 کیسز کی فہرست جمع کرا دی گئی — فائل فوٹو: اے ایف پی
پنجاب اور اسلام آباد پولیس کی جانب سے عمران خان اور تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کے خلاف 127 کیسز کی فہرست جمع کرا دی گئی — فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے نیب اور اینٹی کرپشن کو 24 مارچ تک عمران خان کے خلاف کسی بھی کارروائی سے روکتے ہوئے ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمران خان کی مقدمات کی تفصیلات حاصل کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب غلام سرور اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے رپورٹس جمع کروا دیں۔

پنجاب اور اسلام آباد پولیس کی جانب سے عمران خان اور تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کے خلاف 127 کیسز کی فہرست جمع کرا دی گئی۔

ان کیسز میں سے عمران خان 34 کیسز میں نامزد ہیں جبکہ عمران خان کے خلاف ایف آئی اے میں بھی ایک کیس ہے۔

پنجاب حکومت نے حلف نامے کے ساتھ کیسز کی تفصیلات جمع کرا دیں اور جب فواد چوہدری نے سرکاری وکیل سے حلف نامے کا پوچھا تو فاضل جج نے ٹوک دیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال عدالت نے پوچھنا ہے، آپ نے نہیں پوچھنا۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے 43 جبکہ پنجاب حکومت کے وکیل نے 84 کیسز کی فہرست فراہم کی، ان کیسز میں عمران خان کے خلاف پنجاب میں 6 جبکہ اسلام آباد میں 28 کیسز ہیں۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کے خلاف ایک کیس ایف آئی اے کے پاس بھی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وہ سمجھ رہے تھے کہ 100 کیسز ہیں لیکن یہ تو سنچری کراس ہو گئی ہے۔

عدالت میں نیب کے وکیل نے تفصیلات کی مہلت مانگی تو عدالت نے اینٹی کرپشن اور نیب کو جمعے تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

فواد چوہدری نے کمرہ عدالت میں کہا کہ عمران خان کے خلاف گھنٹوں میں مقدمات درج ہو رہے ہیں۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس صرف مقدمات کی تفصیلات حاصل کرنے کی حد تک تھا، اگر نیب اور اینٹی کرپشن جواب جمع کروا دیتے تو کیس ختم ہوجاتا۔

عدالت نے نیب اور اینٹی کرپشن کو 24 مارچ کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے عمران خان کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مسلسل مؤقف ہے کہ حکومت انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے مقدمات بنا رہی ہے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی سنچری مکمل ہونے والی ہے۔

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں چار مقدمات میں ضمانت لینے کے لیے پیشی کے موقع پر عمران خان نے کہا تھا کہ 50 سالوں میں میرے اوپر ایک مقدمہ نہیں ہوا، 6 ماہ میں 96 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی تھی کہ پولیس کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکا جائے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جارہیں جس کے سبب خدشہ ہے کہ انہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار کیا جاسکتا ہے، لہٰذا عدالت ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں