مہنگائی میں ہوشربا اضافہ، صارفین رمضان کیلئے محدود خریداری پر مجبور

23 مارچ 2023
بجلی اور گیس کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافے نے صارفین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
بجلی اور گیس کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافے نے صارفین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

بدترین مہنگائی اور ناکافی آمدنی کے ساتھ ملک بھر کے عوام رمضان کا استقبال کر رہے ہیں جنہیں محدود قوت خرید کے سبب خاص طور پر کھانے پینے کی اشیا کی خریداری کو محدود کرنا پڑے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محدود آمدنی یا گزشتہ 4 برسوں سے تنخواہوں میں کٹوتیاں برداشت کرنے والے گھرانوں کے لیے یہ مہینہ سخت ہوگا کیونکہ آسمان کو چھوتی قیمتوں کے سبب رمضان میں اشیائے خورونوش کے اخراجات کو پورا کرنا ناممکن ہو جائے گا۔

معاشی بحران کی وجہ سے جن گھرانوں کو بے روزگاری کا سامنا ہے انہیں افطاری اور سحری کا انتظام کرنے میں شدید چیلنج درپیش ہو گا اور انہیں اپنے رشتہ داروں سے قرض لے کر یا فلاحی تنظیموں سے مدد مانگ کر اپنی عزت نفس کا سمجھوتہ کرنا پڑے گا، علاوہ ازیں بجلی اور گیس کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافے نے صارفین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

قیمتوں کے حساس اشاریے (ایس پی آئی) کے اعداد و شمار کی بنیاد پر اپریل 2022 میں رمضان کے پہلے ہفتے اور رواں برس رمضان سے ایک روز پہلے کی قیمتوں کے موازنے سے معلوم ہوتا ہے کہ صارفین خاص طور پر اوسط معیار کے گندم کے آٹے کی خریداری میں پریشانی کا شکار رہے۔

ملک کے مختلف حصوں میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت ایک ہزار 295 سے 3 ہزار 100 روپے تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ رمضان میں آٹے کا فی کلو تھیلا 800 سے 1500 روپے کا تھا، برانڈڈ باریک آٹے کے 5 اور 10 کلو کے تھیلے اب بالترتیب 820 سے 870 اور 1600 روپے میں دستیاب ہیں، جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 80 سے 90 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

گزشتہ برس آٹا نمبر 2.5 مارکیٹ میں 65 سے 67 روپے فی کلو اور فائن آٹا 70 سے 75 روپے فی کلو میں دستیاب تھا جبکہ رواں سال آٹا نمبر 2.5 کی ریٹیل قیمت 140 روپے فی کلو اور فائن آٹے کی قیمت 150 سے 160 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔

پیاز کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے استحکام کے بعد یہ اب 100 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے جس کی قیمت گزشتہ رمضان میں 40 سے 80 روپے فی کلو تھی، صارفین اب پیاز کی سندھ سے آنے والی فصل کا استعمال کر رہے ہیں، حکومت نے گزشتہ برس اگست میں سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے فصلوں کی تباہی کے بعد سپلائی کے فرق کو پورا کرنے کے لیے درآمدات کی اجازت دی تھی۔

مختلف شہروں میں تازہ دودھ کی قیمتیں اب 120 سے 210 روپے فی لیٹر کے درمیان ہیں جوکہ گزشتہ برس 90 سے 150 روپے فی کلو تھی، ایک کلو زندہ فارمی مرغی کا ریٹ 360 سے 550 روپے فی کلو ہے جوکہ گزشتہ برس 240 سے 350 روپے کے درمیان تھی۔

مٹن کا گوشت اب 1050 سے 1500 روپے فی کلو اور گائے کا گوشت 350 سے 750 روپے فی کلو ہے جبکہ گزشتہ برس مٹن کا گوشت 1100 سے 1800 فی کلو گائے کا گوشت 500 سے 900 روپے فی کلو میں دستیاب تھا، کراچی میں مٹن ریٹیلرز 2 ہفتے قبل گوشت کی فی کلو قیمت 1600 روپے وصول کر رہے تھے لیکن اب 1800 روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہڈیوں کے بغیر گائے کا گوشت ایک ہزار روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔

آلو کا ریٹ 25 سے 60 روپے فی کلو سے بڑھ کر 40 سے 100 روپے فی کلو تک پہنچ گیا، چینی کی قیمت 83 سے 95 روپے فی کلو سے بڑھ کر 100 سے 110 روپے فی کلو ہوگئی۔

اعلیٰ قسم کے باسمتی چاول اب 300 سے 500 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہو رہے ہیں جبکہ گزشتہ سال ان کی قیمت 150 سے 300 روپے فی کلو تھی۔

اوسط معیار کے باسمتی چاول کی قیمت اب 80 سے 140 روپے فی کلو سے بڑھ کر 150 سے 240 روپے فی کلو ہوگئی ہے، سفید چنا گزشتہ برس 250 روپے فی کلو فروخت ہورہا تھا لیکن اب 400 سے 450 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہورہا ہے، کالا چنا اب مختلف سائز میں 220 سے 260 روپے فی کلو میں دستیاب ہے جوکہ گزشتہ برس 120 سے 150 روپے فی کلو تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں