لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کےخلاف پولیس کی کارروائی پر حکم امتناع ختم

23 مارچ 2023
عدالت نے پولیس کو زمان پارک میں کارروائی سے روکا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت نے پولیس کو زمان پارک میں کارروائی سے روکا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات جمع کرانے کے بعد اپنا حکم امتناع واپس لے لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تاہم جسٹس طارق سلیم شیخ نے قومی احتساب بیورو (نیب) اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کو جمعہ (24 مارچ) کو ان کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ جمع کرانے تک سابق وزیر اعظم کے خلاف کوئی منفی کارروائی کرنے سے روک دیا۔

اس سے قبل وفاقی اور پنجاب حکومتوں کے قانونی افسران نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹس پیش کیں۔

رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کل 43 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ عمران خان کو 28 مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

حلف ناموں کے ساتھ پنجاب پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف صرف 6 مقدمات جبکہ پارٹی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کل 84 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ طلب کی گئی تفصیلات جمع کرانے کے بعد حکم امتناع میں توسیع کی ضرورت نہیں۔

فاضل جج نے نیب اور اے سی ای کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے دونوں اداروں کو جمعہ (24 مارچ) تک رپورٹ جمع کرانے کا موقع دیتے ہوئے دونوں اداروں کو اگلی سماعت تک پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف کوئی بھی منفی کارروائی کرنے سے روک دیا۔

خیال رہے کہ 16 مارچ کو فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دیا تھا جس میں بعدازاں توسیع کردی گئی تھی۔

مذکورہ درخواست توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی عدم پیشی پر اسلام آباد کی مقامی عدالت سے جاری وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کے لیے پولیس آپریشن کے بعد دائر کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں