• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:57am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:57am Asr 3:22pm

ایوان صدر میں ہونے والی یوم پاکستان پریڈ منسوخ

شائع March 25, 2023
اسلام آباد میں بارش کے باعث 23 مارچ کو پریڈ ملتوی کردی گئی تھی—فائل/فوٹو: اے پی پی
اسلام آباد میں بارش کے باعث 23 مارچ کو پریڈ ملتوی کردی گئی تھی—فائل/فوٹو: اے پی پی

ایوان میں صدر میں یوم پاکستان کے سلسلے میں آج (ہفتے) ہونے والی تینوں مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ منسوخ کردی گئی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ مسلسل خراب موسمی حالات کی وجہ سے تینوں مسلح افواج کی یوم پاکستان کی ہونے والی مشترکہ پریڈ منسوخ کردی گئی ہے۔

یوم پاکستان 23 مارچ کو قومی جذبے کے ساتھ منایا گیا تھا، اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 توپوں کی سلامی جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی ہوا تھا۔

یوم پاکستان کے موقع پر لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی تھی، ایئر وائس مارشل سید عمران ماجد علی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

پاک فضائیہ کے چاک وچوبند دستے نے مزارِ اقبال پر اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے، مزار اقبال پر سلامی بھی پیش کی اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر ملک و قوم کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

کراچی میں مزار قائد پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حاضری دی اور مزار پھول چڑھائے جہاں یوم پاکستان کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا تھا۔

خیال رہے کہ اس دن کی اہم خصوصیت اسلام آباد میں ہونے والی شان دار فوجی پریڈ ہے جس میں تینوں مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے دستے مارچ پاسٹ جبکہ لڑاکا طیارے پرواز کی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

ایوانِ صدر سے 23 مارچ کو جاری بیان میں کہاگیا تھا کہ اسلام آباد میں خراب موسم کے باعث ایوانِ صدر میں ہونے والی یومِ پاکستان کی پریڈ ملتوی کردی گئی جو اب25 مارچ کو ہوگی۔

یوم پاکستان کے حوالے سے مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ اسلام آباد میں شکرپڑیاں میں ہوتی ہے۔

رواں برس پاک فوج کی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں روایتی پریڈ شکر پڑیاں کے بجائے ایوان صدر میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ کفایت شعاری پالیسی کے تحت کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 2 دسمبر 2024
کارٹون : 1 دسمبر 2024