حکومت نے کے-الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 6 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست دے دی

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2023
پاور ڈویژن نے نیپرا کے سامنے دو علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی ہیں—فوٹو: اے ایف پی
پاور ڈویژن نے نیپرا کے سامنے دو علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست کی ہے کہ کے-الیکٹرک کے صارفین کے ٹیرف میں گزشتہ 2 سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 6.02 روپے فی یونٹ تک اضافہ کیا جائے اور صارفین سے اس کی وصولی 3 ماہ (اپریل تا جون) میں کی جائے تاکہ ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھا جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت پہلے ہی سابق واپڈا ڈسکوز کے صارفین کے لیے ٹیرف میں مساوی اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر چکی ہے، رسمی کارروائی پوری کرنے کے لیے نیپرا 3 اپریل کو کے-الیکٹرک ٹیرف میں اضافے پر بحث کے لیے عوامی سماعت کرے گا۔

پاور ڈویژن کی جانب سے کی گئی درخواست کے تحت 200 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے ٹیرف میں اپریل اور مئی کے دوران 3 روپے 03 پیسے فی یونٹ اور پھر جون میں 1.55 روپے فی یونٹ کا اضافہ ہوگا، ماہانہ 201 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اپریل اور مئی میں قیمتیں 4.76 روپے فی یونٹ اور جون میں 1.55 فی یونٹ تک بڑھ جائیں گی، دیگر تمام کیٹیگریز کے لیے ان 3 ماہ میں ٹیرف میں 6.02 روپے فی یونٹ اضافہ ہوگا۔

پاور ڈویژن نے نیپرا کے سامنے دو علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی ہیں جس میں کے-الیکٹرک صارفین کے لیے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے لیے 4.45 روپے فی یونٹ اور گزشتہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) کے لیے 1.55 روپے فی یونٹ کی درخواست کی گئی ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کے-الیکٹرک صارفین کے لیے اوسط اضافہ 3.21 روپے فی یونٹ ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے یہ 1.55 روپے فی یونٹ ہے، پاور ڈویژن نے نیپرا سے کہا ہے کہ وہ ان دو سہ ماہیوں کے لیے الگ الگ ٹیرف کا شیڈول جاری کرے تاکہ بجٹ کی سبسڈی کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام سے قبل وصولیوں کو یقینی بنایا جا سکے۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سابق ڈسکوز صارفین سے وصول کیے گئے نرخوں کے اطلاق کے لیے اپریل تا مئی میں فروری اور مارچ کی کھپت کی بنیاد پر کے-الیکٹرک صارفین سے وصولی کی اجازت دی جائے گی۔

گزشتہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں سابق ڈسکوز صارفین سے وصول کیے گئے نرخوں کے اطلاق کے لیے اپریل، مئی اور جون میں جولائی، اگست اور ستمبر 2022 کی کھپت کی بنیاد پر کے-الیکٹرک صارفین سے وصولی کی اجازت دی جائے گی۔

نیپرا کی جانب سے پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں 4.45 روپے فی یونٹ تک اضافے کی اجازت دی جاچکی ہے، جس سے سابق واپڈا ڈسکوز کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 42 ارب روپے کا اضافی بوجھ صارفین پر منتقل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

ریگولیٹر نے ڈسکوز کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی کہ فروری اور مارچ کے دوران اضافی بوجھ کو منتقل کیا جائے اور 1.4874 روپے فی یونٹ سے 4.45 روپے فی یونٹ کے درمیان صارفین کے مختلف زمروں میں صارفین پر اوسطاً 3.30 روپے فی یونٹ اثر پڑے گا۔

حکومت نے نیپرا کو کہا ہے کہ نیشنل الیکٹرسٹی پالیسی 2021 کے تحت وہ کے-الیکٹرک اور سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کے لیے براہ راست/بالواسطہ سبسڈیز کے ذریعے یکساں ٹیرف برقرار رکھ سکتا ہے۔

اس کے مطابق نیپرا کے ریونیو کی وصولی کے لیے کے-الیکٹرک کے قابل اطلاق یکساں چارجز میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے، اس کا تعین ڈسکوز کے یکساں نیشنل ٹیرف کے مطابق نیپرا کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کی پہلے ہی وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری دی جا چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں