عمران خان کی نااہلی اور پارٹی سربراہی سے ہٹانے کی کارروائی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

اپ ڈیٹ 08 اپريل 2023
عمران خان کی درخواست پر 5 رکنی لارجر بینچ 12 اپریل کو سماعت کرےگا—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیچ
عمران خان کی درخواست پر 5 رکنی لارجر بینچ 12 اپریل کو سماعت کرےگا—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیچ

توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی نااہلی اور پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کے خلاف درخواست لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

عمران خان کی درخواست پر جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ 12 اپریل کو سماعت کرےگا۔

خیال رہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نااہلی اور پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی الیکشن کمیشن کی کارروائی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔

عمران خان کے وکیل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیس واپس لے لیں گے، لاہور ہائی کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیس واپس لینے تک مزید کاروائی روک رکھی ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے بعد بھی بطور سربراہ پی ٹی آئی عہدے پر برقرار رہنے کے حوالے سے وضاحت طلب کی تھی۔

توشہ خانہ کیس کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے کارروائی شروع کی تھی، مذکورہ فیصلے میں عمران خان کو جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر آرٹیکل 63 (ون) (پی) کے تحت نااہل قرار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے فروری 2018 میں الیکشنز ایکٹ کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 62 (ون) (ایف)کے تحت نواز شریف کو نااہل کیے جانے کے بعد اس فیصلے نے انہیں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کی راہ ہموار کردی تھی۔

عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

دریں اثنا عمران خان کے اسلام آباد میں درج مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق 12 اپریل کو عمران خان کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

عمران خان نے اپنے وکیل سلمان اکرم راجا اور فیصل چوہدری کے ذریعے درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

عدالت نے گزشتہ ہفتے رجسٹرار آفس کو مذکورہ درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی، علاوہ ازیں عدالت نے اس حوالے سے وزارت داخلہ، قانون و انصاف، آئی جی و دیگر سے جواب طلب کر رکھا ہے۔

توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کی درخواست

دریں اثنا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے جونیئر وکیل عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ ہمارے کسی سینیئر وکیل اور نہ ہی عمران خان کو اس حوالے سے کوئی نوٹس ملا۔

نوٹس سرو نہ ہونے پر عدالت نے کیس کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 30 مارچ کو توشہ خانہ کیس کی گزشتہ سماعت میں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی تھی تاہم الیکن الیکشن کمیشن نے عدالتی کارروائی تاخیر کا شکار ہونے کے باعث سماعت جلد مقرر کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران عمران خان کے وکلا کی جانب سے کیس قابل سماعت ہونے کی درخواست دائر کردی گئی تھی، آئندہ سماعت پر توشہ خانہ کیس کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل دیے جائیں گے۔

عدت کے دوران نکاح کے الزام پر سماعت 28 اپریل ملتوی

دوسری جانب عمران خان اور اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف عدت کے دوران نکاح کے الزام پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سماعت ہوئی۔

شہری محمد حنیف نے عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف کارروائی کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس پر سینیئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے سماعت کی۔

تاہم گواہ مفتی سعید کے عمرے پر ہونے کی وجہ سے بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ ’گواہ مفتی سعید عمر پر گئے ہیں، عدالت آئندہ کی تاریخ رکھ دے‘۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 5 اپریل کو عمران خان اور ان کی اہلیہ پر عدت کے دوران نکاح کے الزام پر دونوں کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

شہری محمد حنیف نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عمران خان، بشریٰ بی بی اور ریاست کو فریق بنایا گیا۔

شہری نے دونوں کے خلاف سیکشن 496 کے تحت کارروائی کے لیے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی نے عدت پوری کیے بغیر نکاح کیا جو غیرقانونی ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کی کاپی بھی شکایت کے ساتھ منسلک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں