کچلاک: پولیس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 اہلکار شہید، ایک دہشتگرد ہلاک

شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی لاشیں پولیس لائن کوئٹہ منتقل کردی گئی ہیں— فائل فوٹو/اے ایف پی
شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی لاشیں پولیس لائن کوئٹہ منتقل کردی گئی ہیں— فائل فوٹو/اے ایف پی

کوئٹہ کے قریب کچلاک کے علاقے میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے پولیس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک دہشت کرد مارا گیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن کوئٹہ کیپٹن (ر) زوہیب محسن نے ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کچلاک میں پولیس اور فرنٹیئر کور (ایف سی) پر حملوں میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔

کارروائی کے دوران پر محکمہ انسداد دہشت گردی کی فورس کو ایف سی کی مکمل حمایت حاصل تھی۔

ایس ایس پی کوئٹہ نے بتایا کہ کچلاک میں کارروائی کے دوران ایک گھر کا محاصرہ کیا گیا تاہم گھر میں موجود دہشت گرد کی جانب سے پولیس پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 4 اہلکار جاں شہید ہوگئے۔

کیپٹن(ر) زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

مارے گئے دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، ایس ایس پی کوئٹہ نے شبہ ظاہر کیا کہ مارے جانیوالا دہشت گرد 2 روز قبل پولیس پر حملے جبکہ ایک ہفتہ قبل ایف سی پر ہونیوالے حملے میں ملوث تھا۔

پولیس نے مارے جانیوالے دہشت گرد کی لاش سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا جس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی لاشیں پولیس لائن کوئٹہ منتقل کردی گئی ہیں جہاں نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد انہیں ورثا کے حوالے کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں جاری دہشت گردی کی حالیہ لہر میں سیکیورٹی فورسز خاص کر پولیس کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روز بھی کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق جب کہ 22 زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 5 فروری کو کوئٹہ میں پولیس لائن کے قریب دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس تھانے سے چرایا گیا اسلحہ برآمد

دوسری جانب جنوبی وزیرستان پولیس نے اعظم ورسک کے ایک گاؤں میں بن یامین نامی شخص کے گھر سے پولیس تھانے پر حملہ کر کے چرایا گیا اسلحہ اور ساز و سامان برآمد کرلیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افیسر شبیر حسین کے مطابق گزشتہ برس دسمبر میں وانا شہر کے سٹی پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار بھی شدید زخمی ہوا تھا جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔

برآمد کیے گئے اسلحے میں ایک عدد ایس ایم جی، دو عدد میگزین، ایک عدد بلٹ پروف جیکٹ، دو عدد وائرلیس سیٹ، دو موبائل فون، تین آر پی جی گولے سمیت بوسٹر، 11 دستی بم، 5کلو بارودی مواد، 1126 ایس ایم جی کارتوس، 3 آئی ای ڈیز، ایک عدد گیس گن، ایک ٹارچ، دو بیگز اور ایک ہیلمٹ شامل تھا۔

خیال رہے کہ 12 دسمبر کو رات کی تاریکی میں 40 سے 50 نامعلوم دہشت گردوں نے وانا سٹی تھانے پر حملہ کیا تھا او شدید لڑائی کے بعد تھانے میں گھس کر وہاں موجود اسلحہ اور سامان ساتھ لے گئے تھے۔

اس حملے کے بعد جنوبی وزیرستان پولیس نے دن رات کوشش کی اور گزشتہ روز خفیہ اطلاع پر کارروائی کر کے تمام سرکاری سامان کو ایک گاؤں میں بن یامین نامی شخص کے گھر سے برامد کرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں