پلوامہ حملے سے متعلق انکشافات سے پاکستان کے مؤقف کی تائید ہوئی، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2023
وزیراعظم نے مسلم ممالک کے سفیروں کو دیےگئے افطار ڈنر کی میزبانی کی—فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم نے مسلم ممالک کے سفیروں کو دیےگئے افطار ڈنر کی میزبانی کی—فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو پلوامہ حملہ سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر کے سابق گورنر کے انکشافات نے پاکستان کا مؤقف درست ثابت کر دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کی حکومت کے اقدامات کا نوٹس لیں جس کے خطے پر تباہ کن اثرات پڑسکتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بیان مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے حالیہ انٹرویو کے جواب میں آیا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ 2019 میں حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں متعدد مبینہ غلطیوں پر خاموش رہنے کو کہا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’مقبوضہ جموں اور کشمیر کے سابق گورنر کے پلوامہ حملے کی حقیقت اور بھارتی حکومت کی جانب سے سیاسی فائدے کے لیے صورت حال کا استعمال کرنے سے متعلق انکشافات سے پاکستان کی پوزیشن کی تائید ہوئی ہے‘۔

دو جوہری طاقت کی حامل ریاستوں کو جنگ کے دہانے پر لانے کا باعث بننے والے حملے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ’دنیا کو بھارت کی خطرناک بدمعاشی کا نوٹس لینا چاہیے، جس کے خطے پر خطرناک اثرات ہوسکتے ہیں‘۔

اس سے قبل دفترخارجہ نے کہا تھا کہ انکشافات سے واضح ہوتا ہے کہ کس طرح بھارتی قیادت نے ’متاثرہ فریق ہونے کا اپنا بیانیہ مضبوط کرنے اور ہندو توا ایجنڈے کے فروغ کے لیے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا‘۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسلامی ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں افطار ڈنر کی میزبانی کی اور اس موقع پر کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان اختلافات کا خاتمہ ’بہت بڑی کامیابی ہے‘ اور ایک مثبت پیش رفت ہے، جس کو پاکستان نے خوشی اور امید کے طور پر دیکھا ہے۔

اے پی پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’اس مثبت پیش رفت پر ہم سب خوش ہیں اور بعد کے اقدامات تیزی سے جاری ہیں، وزرائے خارجہ کی ملاقاتیں اور وفود کی ریاض اور تہران کے دورے انتہائی ٰخوشی کا باعث ہیں‘۔

وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کے لیے بروقت مدد پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، کویت اور ملائیشیا سمیت دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا۔

علاوہ ازیں دفترخارجہ نے ایک بیان میں یمن میں امن کی بحالی کے لیے مذاکرات اور سفارتی کوششوں کو سراہا اور عمان اور یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی کی کوششوں میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔

چینی کی اسمگلنگ روکنے کا منصوبہ

وزیراعظم شہباز شریف نے چینی، آٹا اور یوریا کی اسمگلنگ روکنے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی اور اس حوالے سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں چیک پوسٹس کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا۔

انہوں نے حکم دیا کہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ میں ملوث ویئر ہاؤسز کے خلاف کارروائی کی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انسداد اسمگلنگ عدالتیں فوری طور پر مؤثر اور فعال ہونی چاہیے اور مقدمات کی فوری شنوائی اور ملک کو اربوں کا نقصان پہنچانے والوں کو مثالی سزا دینے کے لیے ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہونا چاہیے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کارروائیوں کے دوران برآمد کی گئی چینی اور یوریا مارکیٹوں میں حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر فروخت کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں