ریلوے کے ریزرویشن سسٹم میں تکنیکی خرابی، مسافروں کو آن لائن بکنگ میں مشکلات کا سامنا
پاکستان ریلوے کے آن لائن ریزرویشن سسٹم کا لنک ڈاؤن ہونے کے سبب ملک بھر میں موجود مسافروں کی بڑی تعداد کو آن لائن بکنگ میں مشکلات کا سامنا رہا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ مسئلہ اُس وقت پیش آیا جب ملک بھر میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ سرکاری سروسز فراہم کرنے والا سسٹم ’نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن (این ٹی سی)‘ نے اچانک کام کرنا چھوڑ دیا۔
تاہم متعلقہ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ساڑھے 4 گھنٹے تعطل کا شکار رہنے کے بعد سسٹم کو بحال کردیا گیا ہے۔
پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ارشد اسلام نے بتایا کہ ’ہماری آن لائن ریزرویشن، این ٹی سی سسٹم سے منسلک ہے جو تکنیکی خرابی کی وجہ سے بند ہو گیا تھا، یہ دوپہر 2 بج کر 45 منٹ پر ڈاؤن ہوگیا تھا تقریباً 7 بجکر 15 منٹ پر بحال ہوگیا تھا، ہم نے اپنے انفارمیشن دفاتر، میڈیا اور سوشل میڈیا وغیرہ کے ذریعے عوام کو بڑے پیمانے پر اس مسئلے سے آگاہ کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’آن لائن ٹریفک کی وجہ سے سسٹم خراب ہو جاتا ہے، آپ اسے موٹروے کی طرح لے سکتے ہیں، جب آپ دیکھتے ہیں کہ ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار ہے، تو آپ سمجھ جاتے ہیں کہ مطلوبہ تعداد سے زیادہ گاڑیاں سڑک پر آگئی ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے‘۔
یاد رہے کہ 27 جنوری 2021 کو پاکستان ریلوے کا ای-ٹکٹنگ اور مالیاتی اور انسانی وسائل کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا اور ڈیٹا کے ضائع ہونے کے خدشے کے پیش نظر 60 آن لائن ریزرویشن آفسز کا رابطہ ’مین سرورز‘ سے منقطع ہو گیا تھا۔
تاہم اس وقت کی ریلوے انتظامیہ این ٹی سی کے ’ہوسٹ سرور‘ کا استعمال کرکے آن لائن سیٹ ریزرویشن سسٹم بحال کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی، بعدازاں اس نے دیگر ایپلی کیشنز اور سرورز کا استعمال کرکے مکمل ڈیٹا بھی ریکور کرلیا تھا۔
جون 2020 میں اُس وقت کے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی زیرِ سربراہی ریلوے انتظامیہ نے ریلوے کے آئی ٹی ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا تھا، انہیں سابق وزیر ریلوے (جوکہ مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما تھے) کے دور میں بھرتی کی جانے والی آئی ٹی ماہرین کی پوری ٹیم کو برطرف کرنے کے بعد محض 6 ماہ قبل ہی بھرتی کیا گیا تھا۔
مذکورہ ڈائریکٹر کی برطرفی کی وجہ ’خراب کارکردگی‘ بتائی گئی تھی تاہم ذرائع کے مطابق یہ اقدام ’سیاسی بنیادوں‘ پر اٹھایا گیا تھا جس نے ریلوے کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا۔