چوہدری شجاعت کا گھر پر پولیس چھاپے کے ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 01 مئ 2023
چوہدری شجاعت نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کی پیش نظر مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں—فائل فوٹو : ڈان نیوز
چوہدری شجاعت نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کی پیش نظر مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں—فائل فوٹو : ڈان نیوز

صدر پاکستان مسلم لیگ (ق) اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ جس طرح بکتر بند گاڑی کے ساتھ میرے گھر کا مرکزی گیٹ توڑا گیا اس عمل کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کے ذمہ داران کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

لاہور میں یومِ مزدور کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہا کہ اس رات پولیس پرویز الہٰی کے گھر پر گئی تو انہیں بتایا گیا کہ پرویز الہٰی چوہدری شجاعت حسین کے گھر میں ہیں جس کے بعد پولیس پرویز الہٰی کے گھر کو چھوڑ کر میرے گھر کی طرف دوڑ پڑی۔

انہوں نے کہا کہ جب پولیس والے میرے گھر کے دروازے پر پہنچے تو میرے دونوں بیٹے دروازے کے دوسری طرف موجود تھے، جب پولیس والے آگے بڑھ رہے تھے تو میرے دونوں بیٹوں نے انہیں روکا جس پر پولیس نے دروازے کو توڑنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں دروازے کے شیشے تو ٹوٹ گئے مگر دروازا نہ ٹوٹ سکا، لیکن میرے دونوں بیٹے اس صورتحال میں زخمی ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ چوہدری سالک حسین کے ہاتھ پر ٹانکے لگے اور کئی گھنٹے کوشش کے بعد پولیس دروازے سے واپس چلی گئی۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ جب پولیس والوں سے سوال کیا گیا کہ کس کیس میں یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے تو پولیس نے بتایا کہ الزامات میں یہ لکھا گیا تھا کہ گجرات میں سڑکوں کے تعمیری ٹھیکوں میں اربوں روپے کمیشن کے علاوہ انٹرنیشنل کمپنی سے کمیشن کے طور پر اربوں روپے وصول کیے گئے، اس سے زیادہ تفصیلات ہمارے پاس نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا یا میرے دونوں بیٹوں کا ایسے کسی معاملے سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا، اس سارے معاملے پر بیانات دینے سے پہلے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اس سارے معاملے پر جو طریقہ کار اپنایا گیا وہ قابل قبول نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح بکتر بند گاڑی کے ساتھ مرکزی گیٹ توڑا گیا میں اس عمل کی سختی سے مذمت کرتا ہوں اور حکام بالا سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے معاملے کے پیچھے جو بھی ہے اس کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

صدر مسلم لیگ (ق) نے کہا کہ کسی اور موقع پر میں تفصیل سے بات کروں گا اور اس وقت میں نے اپنے دونوں بیٹوں سے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہ صبر کا دامن مضبوطی سے تھامے رکھیں۔

واضح رہے کہ 28 اپریل کو لاہور میں محکمہ اینٹی کرپشن اور پولیس حکام نے صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر رات گئے چھاپہ مارا تھا۔

پولیس کی چھاپہ مار ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گلبرگ میں واقع رہائش گاہ کا مرکزی گیٹ بکتر بند گاڑی سے توڑ ڈالا اور گھر میں موجود 12 افراد کو گرفتار کر لیا جن میں زیادہ تر ان کے ملازمین تھے، علاوہ ازیں خواتین پولیس اہلکاروں نے کچھ خواتین کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔

ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ پولیس اہلکار گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں موجود ملازمین پر لاٹھی چارج کیا۔

پولیس اہلکاروں نے گھر کی اچھی طرح تلاشی لی لیکن پرویز الہٰی کو نہ ڈھونڈ سکے، انہوں نے صدر مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت حسین کی ملحقہ رہائش گاہ میں بھی زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم ان کے بیٹوں کی جانب سے پولیس کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

’مزدوروں کا کوئی دن نہیں ہوتا بلکہ ہر دن مزدور کا ہوتا ہے‘

علاوہ ازیں مزدوروں کے عالمی دن پر بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مزدوروں کا کوئی دن نہیں ہوتا بلکہ ہر دن مزدور کا ہوتا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ق) نے ہمیشہ مزدوروں کے لیے آواز اٹھائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کی پیش نظر مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں، ہر دور میں مزدور طبقے کو اہمیت نہیں دی گئی، ہر دور حکومت میں روز مرہ کی اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول نہ کرنے سے ملک میں بے پناہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے ہر شخص کی کمر توڑ دی ہے، روز مرہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ہر قسم کے طبقے کو متاثر کیا ہوا ہے۔

’اشیا کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے قومی سطح پر کمیٹی تشکیل دیا جائے‘

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ملک کی اہم ضرورت ہے کہ حکومت فالفور روز مرہ کی اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے قومی سطح پر کمیٹی تشکیل دے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے صدور شامل ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سیلابی صورتحال اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں ایسے ہی مہنگائی جیسی آفت سے نمٹنے کے لیے ہنگامی طور پر کمیٹی تشکیل دی جائے اور یہ کمیٹیاں ضلعی سطح تک جانی چاہئیں جس میں ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ہر حلقے کے نمائندے کو شامل کر کے کمیٹی بنائی جائے جو بازاروں میں جا کر قیمتوں کا تعین کریں اور ہر صبح کو قیمتوں کے متعلق رپورٹ بنا کر ڈپٹی کمشنر کو پیش کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر اس رپورٹ پر ایسا ماحول مہیا کریں کہ قیمتوں کو کنٹرول میں رکھا جا سکے، تاجروں سے بھی تعاون کی یقین دہانی حاصل کی جائے۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ میں ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے ملکی سطح پر معاملات مزید خراب ہوں، پاکستان بہت پریشانیوں میں گھرا ہوا ہے اور کچھ لوگ اس معاملے کو غلط رنگ دے کر پاکستان میں عجیب کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں