اداکارہ و معروف میزبان ندا یاسر نے اعتراف کیا ہے کہ وہ حقیقت میں سانولی رنگت کی خاتون ہیں، تاہم میک اپ کرنے اور پھر لائٹنگ کی وجہ سے کبھی کبھار وہ گوری نظر آتی ہیں۔

ندا یاسر کے پرانے انٹرویو کی کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں وہ اپنی رنگت سے متعلق وضاحت کرتی دکھائی دیں۔

وائرل ہونے والی کلپ میں ندا یاسر نے خود انٹرویو کرنے والی میزبان کو کہا کہ وہ ان سے گوری رنگت سے متعلق سوال کیوں نہیں کر رہیں؟

بعد ازاں انہوں نے میزبان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں وہ اب بھی سانولی ہی ہیں لیکن کبھی کبھار زیادہ میک اپ کرنے اور کبھی کبھار لائٹنگ کی وجہ سے وہ گوری نظر آتی ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچپن اور جوانی میں پوائنٹ بسز میں سفر کرتی تھیں یا ان کی زندگی اتنی پرتعیش نہیں تھی، اس لیے اس وقت وہ زیادہ سانولی دکھتی تھیں لیکن اب بھی وہ سانولی ہی ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیاکہ اب پرتعیش زندگی ملنے کی وجہ سے وہ دھوپ میں نکلنے سے پہلے سن بلاک لگاتی ہیں اور رنگت گوری نظر آنے کے لیے دوسرے طریقے بھی آزماتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی سانولی ہی ہیں لیکن کبھی کبھار زیادہ میک اپ تو کبھی لائٹنگ کی وجہ سے وہ گوری نظر آتی ہیں۔

مذکورہ انٹرویو انہوں نے 11 ماہ قبل مومنا کو دیا تھا اور وہ ’مومنا مکسڈ پلیٹ‘ نامی پوڈ کاسٹ میں شریک ہوئی تھیں۔

انٹرویو میں ندا یاسر نے یہ اعتراف بھی کیا تھا کہ وہ رنگت گوری کرنے کے لیے ’گلوٹا تھیون‘ (Glutathione) پیتی ہیں۔

’گلوٹا تھیون‘ (Glutathione) رنگت گوری کرنے کی گولیاں اور سیرپ نما کیمیکل ہوتا ہے، جسے بعض خواتین بوٹوکس کے انجکشن کے متبادل کے طور پر استمال کرتی ہیں۔

—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان
—فوٹو: گڈ مارننگ پاکستان

اسی پروگرام میں انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ ابھی وہ مارننگ شوز ہی کریں گی لیکن جب وہاں سے ریٹائرڈ ہوجائیں گی تو وہ اپنا پروڈکشن ہاؤس کھولیں گی، کیوں کہ ان کے خاندان کے تمام افراد ہدایت کاری کرلیتے ہیں۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنے مارننگ شو میں ’ساس اور بہو‘ کو بلانے اور ان کے درمیان مقابلہ کروانے کے ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ ’ساس اور بہو‘ کا معاملہ اور جھگڑا انٹرنیشنل ہے، یہ ہر ملک اور ہر شادی شدہ خاتون کا مسئلہ ہے۔

پروگرام کے دوران انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا تھا کہ شادی کے شروعات میں شوہر ان پر لباس اور فیشن سمیت دیگر مسائل بر بعض سختیاں کرتے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں