پنجاب میں رینجرز، بلوچستان میں فوج تعینات کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 16 مئ 2023
صوبائی حکومتوں نے صوبوں میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی درخواست کی تھی — فائل فوٹو: اے پی پی
صوبائی حکومتوں نے صوبوں میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی درخواست کی تھی — فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی کابینہ نے دونوں صوبوں میں امن و امان کی صورتحال کی روشنی میں پنجاب میں رینجرز اور بلوچستان میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کی جانب سے سرکولیشن کے ذریعے منظور کردہ تجویز کے مطابق پنجاب کا کنٹرول رینجرز سنبھالے گی اور لاہور میں اگلے 7 روز کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی۔

صوبائی حکومت نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تعیناتی کی درخواست کی تھی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اس کی منظوری دی گئی۔

بلوچستان میں فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت تعینات کیا گیا ہے، حکومتِ بلوچستان نے صوبے میں ’بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات‘ کی وجہ سے فوج سے مدد کی درخواست کی تھی۔

بلوچستان میں امن و امان برقرار رکھنے میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج کو تعینات کیا جائے گا۔

یہ خطہ کئی برسوں سے تشدد اور عدم تحفظ سے دوچار ہے، جہاں علیحدگی پسند گروپ سیکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہوئے پر تشدد واقعات کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

نوٹی فکیشنز میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 4 (3) (ٹو) کے تحت دیے گئے اختیارات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ فوجی دستوں کی حتمی تعداد، تاریخ اور تعیناتی کے علاقے کا تعین صوبائی حکومت، ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیڈکوارٹرز کی مشاورت سے کرے گی۔

نوٹی فکیشنز میں مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ تعیناتی کی تاریخ کا فیصلہ دونوں فریقین کے درمیان باہمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں