سوات: سیکیورٹی اہلکار کی ’غلطی‘ سے اسکول وین پر فائرنگ، ایک بچی جاں بحق، 7 زخمی

اپ ڈیٹ 16 مئ 2023
گولی لگنے سے ایک بچی جاں بحق ہوگئی: فوٹو: مراد علی خان
گولی لگنے سے ایک بچی جاں بحق ہوگئی: فوٹو: مراد علی خان

خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے چار باغ میں سنگوٹہ پبلک اسکول کے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکار کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق جبکہ ایک استاد سمیت 7 طالبات زخمی ہوگئیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایا کہ سنگوٹہ پبلک اسکول میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار نے اسکول وین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق اور استاد سمیت 7 طالبات زخمی ہوگئیں۔

ڈی پی او نے کہا کہ ملزم کی شناخت پولیس اہلکار محمد عالم کے نام سے ہوئی ہے جن کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ملزم کا شاید دماغی توازن بھی ٹھیک نہیں ہے اور اس کا علاج چل رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی مزید تفتیش کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور میں یقین دلاتا ہوں کہ ملزم کو سخت قانونی سزا دی جائے گی۔

ڈی پی او نے کہا کہ ملزم کا تعلق سلام پور علاقے سے ہے جن کو اس سے قبل دو بار پولیس فورس سے برطرف کیا جا چکا ہے اور گزشتہ برس ان کو محکمہ پولیس میں بحال کرکے سیکیورٹی کے لیے اسکول کے باہر تعینات کیا گیا تھا۔

ہسپتال میں زیرِ علاج زخمی بچی نے بتایا کہ جب اسکول کی چھٹی ہوئی اور ہماری گاڑی اسکول گیٹ سے باہر نکلی تو پولیس اہلکار نے فائرنگ شروع کر دی جس سے ہم سب زخمی ہوگئے۔

ادھر ضلعی انتظامیہ نے سیدو ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور زخمی بچیوں کی علاج جاری ہے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے اسکول وین پر فائرنگ کا نوٹس لے لیا۔

ترجمان سوات پولیس کے مطابق ریجنل پولیس افسر ملاکنڈ ناصر محمود ستی کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر سوات شفیع اللہ گنڈاپور اور ڈپٹی کمشنر سوات عرفان اللہ وزیر نے سیدو شریف ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے بچوں کی عیادت کی۔

ترجمان کے مطابق آر پی او ملاکنڈ نے ہسپتال انتظامیہ کو زیر علاج بچوں کو تمام تر سہولیات مہیا کرنے کے احکامات جاری کیے۔

ترجمان سوات پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 4 مئی کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں پاراچنار میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

اپر کرم کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) محمد عمران خان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا تھا کہ فائرنگ کا پہلا واقعہ شلوزان روڈ پر تری مینگل اسکول میں پیش آیا، جائے وقوع شلوزان روڈ سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ فائرنگ کے پہلے واقعے میں ایک ٹیچر کو قتل کیا گیا اور اسکول میں فائرنگ کرکے 7 افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسکول میں جاں بحق ہونے والے افراد میں 4 اساتذہ اور 3 ڈرائیور شامل تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں