سیاسی تعطل ختم کرنے کیلئے پلڈاٹ کا فریقین سے مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنے کا مطالبہ

18 مئ 2023
پلڈاٹ نے عمران خان کی گرفتاری کے طریقے کی مذمت کی—فائل فوٹو: اے پی پی
پلڈاٹ نے عمران خان کی گرفتاری کے طریقے کی مذمت کی—فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے ملک بھر میں انتخابات کے انعقاد کے لیے نتیجہ خیز سیاسی مذاکرات کی بحالی کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا ہے اور سیاسی تعطل کے حل کی حمایت کے لیے سپریم کورٹ کے مؤقف کو سراہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پلڈاٹ نے ایک بیان میں پی ڈی ایم حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں جو اپریل میں سپریم کورٹ کے مشورے پر شروع کیے گئے تھے۔

پلڈاٹ نے وضاحت کی ہے کہ ملک کا آئین قانون کی حکمرانی کے تحت ایک مناسب انداز میں فعال پاکستان کی ضمانت دیتا ہے، ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں کو آئین کا احترام اور اس پر عمل کرنا چاہیے۔

پلڈاٹ نے کہا کہ افواج پاکستان، ملک کے سیاسی عمل میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی اور نہ ہی کوئی کردار ہونا چاہیے، ایک آئینی ادارے کے طور پر ان کے احترام اور سالمیت تمام شہریوں کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔

پلڈاٹ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پارلیمنٹ، عدلیہ، یا الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت کسی بھی ریاستی ادارے پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی یکساں طور پر مذمت کی جانی چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قانون کی حکمرانی پر پختہ یقین رکنے والے پاکستانی شہریوں کی ایک تنظیم کی حیثیت سے ادارہ 9 مئی کو مسلح افواج کے اہلکاروں اور تنصیبات اور دیگر سرکاری و نجی املاک کے خلاف پیش آنے والے واقعات کے مرتکب تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

عام شہریوں کے فوجی ٹرائل کی مخالفت

پلڈاٹ نے واضح کیا ہے کہ اگرچہ ادارہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کرتا ہے لیکن عام شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے استعمال کے خلاف متنبہ کرتا ہے۔

9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے طریقے کی مذمت کرتے ہوئے پلڈاٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں طاقت کے غیر قانونی استعمال پر ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مساوی اطلاق کی ضرورت پر زور دیا۔

پلڈاٹ نے تجویز دی کہ ملک کو مزید افراتفری میں ڈال کر قیمتی وقت ضائع کیے بغیر اب یہ وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر سیاسی مذاکرات دوبارہ شروع کریں تاکہ اتفاق رائے سے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تاریخ کا تعین کیا جا سکے۔

پاکستان بار کونسل کا فوری ٹرائل کا مطالبہ

دریں اثنا پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے ملک کے مختلف شہروں میں 9 مئی کو فوجی تنصیبات اور سرکاری عمارتوں میں ہنگامہ آرائی اور آتش زنی کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ہارون الرشید اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے مطالبہ کیا کہ ان گھناؤنے واقعات میں چاہے سیاسی کارکن ملوث ہوں یا دہشت گرد لیکن اس طرح کی کارروائیوں کا سلسلہ روکنے کے لیے ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ان واقعات کے سہولت کاروں اور اکسانے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے کیونکہ ان سب نے پوری قوم کو بدنام کیا ہے، اس سلسلے میں مسلح افواج کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان بار کونسل کے اس موقف کو بھی دہرایا کہ مزید محاذ آرائی میں الجھنے کے بجائے سیاسی مسائل کو جمہوری اصولوں کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں