تحریک انصاف کے 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کالعدم قرار

اپ ڈیٹ 19 مئ 2023
جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کے مستعفی ایم این ایز کی درخواست پر سماعت کی— فائل فوٹو: ایل ایچ سی ویب سائٹ
جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کے مستعفی ایم این ایز کی درخواست پر سماعت کی— فائل فوٹو: ایل ایچ سی ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریاض فتیانہ سمیت پی ٹی آئی کے 72 سابق اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے اسپیکر اور الیکشن کمیشن کی جانب سے استعفوں کی منظوری کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے اراکین کو استعفے واپس لینے کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی تمام اراکین کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔

لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری، حماد اظہر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، مجید خان نیازی، ریاض فتیانہ اور دیگر کے استعفے منظور کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ 2 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی جانب سے 43 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔

بعد ازاں 8 فروری کو بھی لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 43 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات تاحکم ثانی روک دیے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنےکا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تحریک انصاف کے سابق اراکین اسمبلی نے درخواست میں اسپیکر کے 22 جنوری اور الیکشن کمیشن کے 25 جنوری کے نوٹی فکیشن چیلنج کیے تھے۔

پسِ منظر

خیال رہے کہ 25 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 43 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے اس اقدام سے 2 روز قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے باقی 45 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی تھی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب 17 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے تین روز بعد یعنی 20 جنوری کو اس کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کرلیے تھے۔

یوں پی ٹی آئی کے تمام 122 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے چار مراحل میں منظور ہوگئے تھے۔

پی ٹی آئی نے گزشتہ سال اپریل میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی برطرفی کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے اجتماعی استعفے دے دیے تھے۔

بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے اور کہا تھا کہ باقی ارکان اسمبلی کو تصدیق کے لیے انفرادی طور پر طلب کیا جائے گا، جب کہ کراچی سے رکن اسمبلی شکور شاد نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں