تنخواہ کی عدم ادائیگی پر قومی ہاکی ٹیم کے غیر ملکی ہیڈ کوچ مستعفی

اپ ڈیٹ 19 مئ 2023
ہیڈ کوچ سیگ فریڈ ایکمین نے ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تنخواہ ادا نہ کیے جانے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
ہیڈ کوچ سیگ فریڈ ایکمین نے ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تنخواہ ادا نہ کیے جانے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

میدان کے اندر اور باہر مسلسل بحرانی صورتحال سے دوچار پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کو ایک اور شرمناک دھچکا لگا ہے اور ٹیم کے غیر ملکی ہیڈ کوچ نے طویل عرصے تک معاوضوں کی عدم ادائیگی پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ سیگ فریڈ ایکمین نے ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تنخواہ ادا نہ کیے جانے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ غیر ملکی کوچ نے تنخواہ کی عدم ادائیگی پر استعفیٰ دیا ہے کیونکہ اس سے قبل غیر ملکی آفیشلز کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا ہمیشہ پاس رکھا گیا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سیگ فریڈ ایکمین کی خدمات 2021 میں ماہانہ 10 ہزار ڈالر کے عوض حاصل کی تھیں جس کی ادائیگی پاکستان اسپورٹس بورڈ نے کرنی تھی جس نے ان کے علاوہ دیگر کھیلوں کے لیے بھی پانچ مزید کوچز کی خدمات حاصل کی تھیں۔

تاہم سیگ فریڈ ایکمین سے کیے گئے وعدوں کا پاس نہ رکھا جاسکا اور انہیں طویل عرصے سے تنخواہ کی ادائیگی نہ کی جا سکی کیونکہ فیڈریشن کے سربراہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر کے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

گزشتہ دس سال سے زائد عرصے سے ہاکی کے کھیل میں قومی ٹیم کی مسلسل تنزلی کی وجہ سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ سیگ فریڈ ایکمین کی اس بنیادی ضرورت کو بھی پورا نہ کر سکی۔

فیڈریشن کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو خط کے ذریعے بھیجے گئے استعفے میں سیگ فریڈ ایکمین نے کہا کہ میں پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ میں نے پوری دل و جان سے ٹیم کے ساتھ اور اس کے لیے کام کیا کیونکہ میں پاکستان ہاکی کو دوبارہ دنیا میں سرفہرست بنانا چاہتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے، حالات بہت مشکل تھے اور ہم منصوبے اور معاہدے کے مطابق کام نہیں کر سکے، پاکستان ہاکی فیڈریشن ایک سال سے زائد عرصے سے میری کوچنگ کی فیس ادا کرنے سے قاصر تھی جس نے مجھے شدید مالی پریشانی میں ڈال دیا۔

64 سالہ ڈچ کوچ نے کہا کہ میں نے کئی بار غیر سرکاری اور سرکاری طور پر اس معاملے کو اٹھایا لیکن اس کے باوجود میری تنخواہ ادا نہیں کی گئی، مجھے امید ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ہمارے معاہدے کا احترام کرے گی اور مستقبل قریب میں مجھے میری کمائی ہوئی تنخواہ ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا نام لیے بغیر خط میں یہ بھی بتایا کہ انہیں وہاں سے کوچنگ کی اچھی پیشکش موصول ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ ایک اہم مسئلہ ہے، مجھے افسوس ہے کہ ہم اس طرح سے راہیں جدا کر رہے ہیں لیکن میں اب آمدنی کے بغیر نہیں رہ سکتا، پاکستان ہاکی کے عظیم اور روشن مستقبل کی خواہش کرتا ہوں لیکن فی الحال میں افسوس کے ساتھ انہیں الوداع کہتا ہوں۔

جب ڈان نے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے سیگ فریڈ ایکمین کے استعفے کے معاملے پر جواب دینے سے گریز کیا۔

افسوسناک منظر نامے پر ان کا تبصرہ جاننے کے لیے رابطے کی متعدد کوششوں کے باوجود پاکستان ہاکی فیڈریشن کا کوئی عہدیدار بیان کے لیے دستیاب نہیں ہو سکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں