جماعت اسلامی کے قافلے پر خودکش حملے کی ایف آئی آر درج

اپ ڈیٹ 21 مئ 2023
سی ٹی ڈی اور پولیس نے واقعے کی مشترکہ تحقیقات شروع کر دی ہیں — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
سی ٹی ڈی اور پولیس نے واقعے کی مشترکہ تحقیقات شروع کر دی ہیں — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بلوچستان میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملے کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سراج الحق جمعہ (19 مئی) کو پارٹی کارکنان کے ساتھ کوئٹہ سے ژوب شہر میں جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے روانہ ہورہے تھے، اس دوران ان کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ ہوا جس میں وہ محفوظ رہے تاہم دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہو گئے۔

حکام نے بتایا کہ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلی گئی ہے، سی ٹی ڈی اور پولیس نے واقعے کی مشترکہ تحقیقات شروع کردی ہیں۔

مشتبہ خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضا کو ژوب ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا جاچکا ہے لیکن تاحال اس کی شناخت نہیں ہو سکی، حکام نے مزید کہا کہ جسم کے اعضا مزید معائنے کے لیے پنجاب فرانزک لیبارٹری بھیجے جائیں گے۔

جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرنے والے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے بتایا کہ امیر جماعت اسلامی و دیگر پارٹی رہنما خودکش حملے میں محفوظ رہے کیونکہ خودکش بمبار کی بارودی جیکٹ مکمل طور پر پھٹ نہیں سکی تھی۔

حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور کے سہولت کار ملزمان کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں، ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ حملے کے سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈ کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو گزشتہ روز حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر میں کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی کے قافلے پر حملے کے خلاف پارٹی کارکنوں اور حامیوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔

اجتماع سے خطاب کرنے والے پارٹی رہنماؤں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے پارٹی قیادت کو ختم کرنے کی سازش قرار دیا، علاوہ ازیں انہوں نے واقعے کے پس پردہ عناصر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں