شمالی وزیرستان: خودکش حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید

اپ ڈیٹ 25 مئ 2023
سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

شمالی وزیرستان کے ضلع دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی جانب سے سیاسی اجتماع کو نشانہ بنانےکی کوشش ناکام بنا دی جب کہ خودکش حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق خودکش حملہ آور کا ارادہ ایک عوامی اجتماع کو نشانہ بنانا تھا لیکن سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے فوری جوابی کارروائی نے ایک بڑی تباہی کو روک دیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی خبر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے فوری طور پر خودکش حملہ آور کی گاڑی کو شک کی بنیاد پر روک لیا اور متعدد معصوم جانوں کو بچانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

خودکش حملے میں چارسدہ سے تعلق رکھنے والے عمر 33 سالہ نائیک سید اللہ شاہ ، ضلع ہری پور سے تعلق رکھنے والے عمر 31 سالہ سپاہی جواد خان، ضلع شمالی وزیرستان کے رہائشی اور خیبرپختونخوا پولیس ڈیپارٹمنٹ سے منسلک کانسٹیبل حکیم جان اور ایک معصوم شہری شہید ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر فوجیوں اور معصوم شہریوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران پاک فوج کے 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا جب کہ 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل بلوچستان کے علاقے زرغون میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں 3 جوان شہید ہوگئے تھے جب کہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو جہنم واصل کیا تھا۔

13 مئی کو بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے مسلم باغ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمپاؤنڈ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن کے دوران ایک شہری اور 7 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اس کارروائی میں ایک خاتون سمیت 6 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

پاک فوج کا کہنا تھا کہ کمپاؤنڈ میں موجود تمام 6 دہشت گرد، جو پوری طرح اسلحے سے لیس تھے ان کا صفایا کردیا گیا۔

اسی طرح 17 مئی کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں جانی خیل کے علاقے میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے قبضے میں اسلحہ اور بارود بھی تھا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر دہشتگر دحملہ کی مذمت

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےشمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز پر دہشتگر دحملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ خودکش دھماکے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے جوان کی شہادت پر دلی افسوس ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ چیک پوسٹ پر اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے وطن کے قابل فخر بیٹوں نے جانیں قربان کیں، یہ سرحدوں کے محافظ اور قوم کے ہیروں ہیں قوم ان ہیروز کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے شہداء کے خاندانوں سے ہمدردی ہے۔ وزیر خارجہ نے خودکش دھماکے میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی اور کہا کہ اپنی دھرتی کو وطن دشمنوں سے پاک کرنے کیلئے ہم پر عزم ہیں۔دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کا عبرت ناک انجام ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں