اگرچہ پاکستان کے علاوہ دیگر چند ممالک میں جانوروں کے شناختی کارڈ بھی بنائے جانے لگے ہیں، تاہم جلد ہی پاکستان اس ضمن میں دیگر ممالک سے بازی لے جاتے ہوئے ایپلی کیشن متعارف کرانے جا رہا ہے۔

جی ہاں، پاکستانی سافٹ ویئر انجنیئرز کی ایک ٹیم ایسی ایپلی کیشن بنانے میں مصروف ہے، جس پر جانوروں کو نہ صرف شناخت کیا جا سکے گا بلکہ اس پر جانوروں کی تصدیق اور ڈیٹا کو بھی جمع کیا جا سکے گا۔

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے تعلق رکھنے والے سافٹ ویئر انجنیئر سید عمید احمد اور ان کے ساتھی ایک ایسی ایپلی کیشن بنانے میں مصروف ہے جو جانوروں کی بائیومیٹرک تصدیق کرنے کے اہل ہوگی۔

مذکورہ ایپلی کیشن کے حوالے سے سید عمید احمد نے ’پرو پاکستان‘ کو بتایا کہ ایپلی کیشن کی تکمیل کا 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور اسے جلد ہی متعارف کرایا جا سکے گا۔

سافٹ ویئر انجنیئر نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ ایپلی کیشن کو عید الاضحیٰ کے موقع پر آن لائن کردیا جائے گا اور اسے گوگل پلے اسٹور سمیت دیگر ایپ اسٹورز پر متعارف کرایا جائے گا۔

ابتدائی طور پر مذکورہ ایپلی کیشن میں گائے اور بھینسوں کے ڈیٹا کو شامل کیا جائے گا اور ان ہی کی شناخت ممکن ہوگی، تاہم بعد ازاں ایپلی کیشن میں گھوڑوں، گدھوں، کتوں اور بلیوں سمیت دیگر جانوروں کو بھی شامل کیا جائے گا۔

ایپلی کیشن کس طرح کام کرے گی؟

سید عمید احمد کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ ایپلی کیشن کو مفت میں استعمال کیا جا سکے گا اور اس میں پہلے جانور کی معلومات شامل کرنا ضروری ہوگا۔

ایپلی کیشن کے ذریعے جانوروں کی شناخت کے لیے کسی بھی صارف کو اپنے جانور کی تصاویر کھینچ کر ایپ پر ڈاؤن لوڈ کرنی پڑیں گی۔

اس کے بعد صارفین کو اپنے جانور سے متعلق کچھ ڈیٹا فراہم کرنا پڑے گا، صارف اپنی معلومات بھی فراہم کرنے کا پابند ہوگا، یعنی وہ اس بات کا دعویٰ کرے گا کہ مذکورہ جانور ان کا ہی ہے۔

اس کے بعد صارف کو تمام معلومات اور تصاویر کو ایپلی کیشن کے نظام میں شامل کرنے کی اجازت دینی ہوگی۔

ڈیٹا کے نظام میں شامل ہوجانے کے بعد صارف اپنے جانور کی رجسٹریشن کی تصدیق کر سکیں گے۔

اس کے بعد جب بھی مذکورہ جانور سے متعلق کوئی اور دعویٰ کرے گا تو ایپلی کیشن کے ذریعے جانور کے اصل مالک کا پتا لگایا جا سکے گا۔

ایپلی کیشن جانوروں کو ان کے چہرے اور خصوصی طور پر ان کی ناک کے خدوخال سے شناخت کرے گی کیوں کہ جانوروں کی ناک الگ الگ ہوتی ہے۔

ممکنہ طور پر ایپلی کیشن دوسری چیزوں کی بھی تصدیق کرکے جانوروں کی شناخت میں مدد فراہم کرے گی۔

مذکورہ ایپلی کیشن پر ہر کوئی خود جانوروں کی رجسٹریشن، ان کی تصدیق اور شناخت کرنے کا اہل ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں