معروف اداکارہ اشنا شاہ نے اپنے شادی کے سرخ لہنگے پر عوام کی تنقید پر پہلی بار کھل کر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ تر پاکستانیوں کو ایسا لگا کہ جیسے ان کا شادی کا جوڑا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھیجا ہو۔

اشنا شاہ رواں برس فروری میں گالفر حمزہ امین کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں۔

انہیں شادی پر سرخ رنگ کے بولڈ لہنگے پہننے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اداکارہ کو شادی کے موقع پر سرخ لہنگے اور چولی میں دیکھا گیا تھا، جس میں ان کے جسم کا کچھ حصہ بھی عیاں تھا۔

شادی کے موقع پر ایسا لباس پہننے پر ان پر خوب تنقید کی گئی اور ان پر بھارتی روایات کو فروغ دینے کا الزام بھی لگایا گیا، جس پر انہوں نے تنقید کرنے والے کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

بعد ازاں اداکارہ نے انکشاف کیا تھا کہ ان کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز ان کی رضامندی کے بغیر ان کے فوٹوگرافر نے ریلیز کیں جس پر انہوں نے فوٹوگرافر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

شادی کے موقع پر تصاویر اور ویڈیوز کے تنازع کے بعد اشنا شاہ نے ایک ہفتے تک سوشل میڈیا سے دوری بھی اختیار کی تھی۔

اور اب انہوں نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ان کے لباس پر بعض لوگوں نے تنقید کی، تاہم بہت سارے افراد نے انہیں پیار بھی دیا اور ان کے انداز کی تعریفیں بھی کیں۔

اشنا شاہ، جیو ٹی وی کے پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے شادی کے لباس پر ہونے والے تنازع سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔

اداکارہ نے بتایا کہ شوبز میں آنے سے قبل وہ کینیڈا میں رہتی تھیں اور جب کئی سال پہلے وہ یہاں آئیں تو ان کا پہلا ڈراما پنجاب کے شہر پاک پتن کے ایک گاؤں میں شوٹ ہوا، جہاں واش روم تک کی سہولت نہ تھی۔

اشنا شاہ کے مطابق انہوں نے شوٹنگ شروع ہوتے ہی گاؤں میں موجود ایک ضعیف العمر خاتون سے واش روم کا پوچھا تو انہوں نے کھیتوں کی جانب جانے کا اشارہ کیا، جس پر وہ حیران رہ گئیں اور انہوں نے مجبوری میں کئی گھنٹے تک صبر کیا۔

انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ کیریئر کے آغاز میں ان کی اردو اتنی صاف نہیں تھی اور ان کے بولنے کے انداز میں کینیڈین انگریزی کا انداز شامل ہوتا تھا۔

اشنا شاہ نے ایک واقعہ بتایا کہ شادی کے چند دن بعد جہاز کے سفر کے دوران کئی افراد ان کے پاس آکر سیلفی بنا رہے تھے تو اسی دوران ایک خاتون نے ان کی دور سے بیٹھے ہوئے ویڈیو بنائی اور انہوں نے حالات کو سمجھتے ہوئے ویڈیو ریکارڈنگ کے دوران مسکرایا اور ہاتھوں کو بھی ہلایا، لیکن بعد میں پتا چلا کہ خاتون ان کی نہیں بلکہ ان کے پیچھے بیٹھے سابق کرکٹر وسیم اکرم کی ویڈیو بنا رہی تھیں۔

شادی کے لباس پر تنقید کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ ان پر تنقید کرنے والوں کے مقابلے انہیں پیار کرنے والے افراد زیادہ تھے۔

ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ بعض لوگوں نے ان پر تنقید کی کہ انہیں سوشل میڈیا کو ہی کچھ دن تک چھوڑنا پڑا۔

اشنا شاہ کے مطابق ان پر سرخ رنگ کا لہنگا اور چولی پہننے پر تنقید کرنے والے افراد کو شاید ایسا لگا کہ وہ پاکستانی نہیں بلکہ بھارتی دلہن ہیں اور ریاست کے خلاف کسی نے سازش کرکے بھارتی دلہن کو یہاں بھیج دیا۔

انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو ایسا لگا کہ شاید اشنا شاہ کا عروسی لباس بھارتی وزیر اعطم نریندر مودی نے بھجوایا ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ حالانکہ ان سے قبل بھی کئی پاکستانی دلہنیں سرخ لباس پہن چکی ہیں لیکن کبھی کسی پر کوئی تنقید نہیں ہوئی۔

تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ممکن ہے کہ ان کی طرح کسی دلہن نے چولی نہ پہنی ہو لیکن ان پر ایسے تنقید کی گئی کہ جیسے وہ پہلی ایسی دلہن ہیں جنہوں نے ایسا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں