ای سی سی: بجٹ سے چند ہفتے قبل ریکارڈ 4 کھرب 34 ارب روپے کی ضمنی گرانٹس منظور

06 جون 2023
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کی سربراہی میں ہوا—تصویر: اے پی پی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کی سربراہی میں ہوا—تصویر: اے پی پی

مالی سال کے اختتام سے تین ہفتے قبل حکومت نے 4 کھرب 34 ارب روپے سے زائد کی ریکارڈ ڈیڑھ درجن ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی اور 49 نئی ضروری ادویات کی قیمتیں بھی مقرر کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے، جس میں 3 ارب 70 کروڑ روپے کی حیدر آباد سکھر موٹروے کے ٹھیکیداروں کو 95 ارب روپے کی خود مختار گارنٹی جاری کرنے کے علاوہ پاکستان کوسٹ گارڈز کی ایک بٹالین بنانے کی بھی اجازت دی گئی۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیرصدارت اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو امدادی سامان کا ذخیرہ بھرنے کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری بھی دی گئی۔

4 ارب 22 کروڑ 51 لاکھ روپے کی سب سے بڑی ضمنی گرانٹ چین کے سیف ڈپازٹ اور سعودی ٹائم ڈپازٹ کے 7 ارب ڈالر کے رول اوور کی وجہ سے غیر ملکی قرضوں اور کریڈٹس کی ڈیٹ سروسنگ اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے مبادلے کے نقصان کے لیے اکنامک ایڈوائزری ڈویژن (ای اے ڈی) کی درخواست پر منظور کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بجٹ کی تشکیل کے وقت رواں مالی سال کے قرضوں کی فراہمی کے بجٹ کا تخمینہ 186 روپے فی ڈالر لگایا گیا تھا جبکہ اصل ادائیگیاں اوسطاً 235 روپے فی ڈالر کی شرح تبادلہ سے کی جانی ہیں۔

ای اے ڈی نے درخواست کی کہ چونکہ قرضوں کی ادائیگی لازمی ہے اس لیے تقریباً 8 کھرب 4 ارب روپے کی بچتوں کے مقابلے میں 4 ارب 20 کروڑ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی جائے جو چین اور سعودی عرب کے قرضوں اور کریڈٹس کے رول اوور کی وجہ سے جمع ہوئے، لیکن ان بچتوں میں سے تقریباً نصف کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ضائع ہو گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ای اے ڈی نے رواں مالی سال کے لیے غیر ملکی قرضوں کی سروسنگ کے لیے بجٹ میں 44 کھرب 46 ار روپے مختص کیے گئے تھے جسے اب 40 کھرب 44 ارب روپے کر دیا گیا ہے کیونکہ اس سے اوپر کے قرضوں کی ادائیگی نہیں کرنی۔

ای سی سی نے بلٹ آپریٹ ٹرانسفر (بی او ٹی) کی بنیاد پر حیدرآباد سکھر موٹروے کی تعمیر کے لیے حکومت پاکستان جی او پی کی ساڑھے 9 روپے کی گارنٹی جاری کرنے کے لیے وزارت مواصلات کی سمری کی بھی منظوری دی۔

ای سی سی نے کسی بھی آنے والی آفت سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار رہنے کی غرض سے سامان کے ذخائر کو دوبارہ بھرنے کے لیے امدادی اشیا کی خریداری کے لیے این ڈی ایم اے کا 12 ارب روپے کا مطالبہ قبول کر لیا۔

کمیٹی نے پڑوسی ممالک کے مقابلے میں کم قیمت ہونے کی بنیاد پر 49 نئی ادویات کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں کے تعین کے لیے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی سمری کی منظوری دے دی، یہ ادویات پہلی بار پاکستان میں متعارف کروائی جا رہی ہیں۔

ای سی سی نے جامشورو میں کوئلے سے چلنے والے 660 میگا واٹ کے 2 پاور پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے پاور ڈویژن کو 14 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ایک اور ضمنی گرانٹ کی منظوری دی۔

اس منصوبے کی منظوری 2014 میں دی گئی تھی اور تقریباً ایک دہائی میں صرف ایک یونٹ نے 90 فیصد پیش رفت حاصل کی ہے جس کے تجارتی آپریشنز رواں سال نومبر میں شروع ہونے کی توقع ہے۔

سرکاری ادارے اے پی پی کو درکار 45 کروڑ 450 روپے اور تنخواہوں، پنشن اور فنکاروں کے معاوضوں کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ریڈیو پاکستان کو درکار تقریباً 2 ارب 34 کروڑ 30 لاکھ روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے وزارت اطلاعات کو 2 ارب 80 کروڑ روپے کے مطالبے کے مقابلے میں 70 کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

اس کے علاوہ وزارت دفاع کو سروے آف پاکستان، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور چھاؤنیوں اور گیریژنز میں تعلیمی اداروں میں ملازمین سے متعلق اخراجات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 5 ارب 25 کروڑ 20 لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں