لاہور ہائی کورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ ہائی کورٹ میں سڑک حادثے میں پارٹی کے کارکن ظلِ شاہ کی موت کے حوالے سے حقائق اور شواہد کو چھپانے سے متعلق کیس میں اپنی درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے پیش ہوئے، جسٹس انوار الحق پنوں نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

عدالت نے سرکاری وکلا سے استفسار کیا کہ مجھے آپ بتائیں، آپ تین پراسیکیوٹر کھڑے ہیں، آپ بتائیے آپ نے جو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) پڑھی اس سے ان کا کیا تعلق بنتا ہے؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ چھوڑ دیں کہ ملزم کون ہے، صرف یہ دیکھیں کہ کیا ان کی ضمانت منسوخ ہوتی ہے؟

عدالت نے دلائل سننے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی۔

خیال رہے کہ 2 جون کو لاہور ہائی کورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 6 جون تک توسیع کر دی تھی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے بعد پی ٹی آئی کے سربراہ ہائی کورٹ میں سڑک حادثے میں پی ٹی آئی کے کارکن ظلِ شاہ کی موت سے متعلق حقائق اور شواہد کو چھپانے سے متعلق کیس میں اپنی درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے پیش ہوئے تھے۔

عدالت نے عمران کی عبوری ضمانت میں 6 جون تک توسیع کردی تھی، عدالتی کارروائی کے بعد سابق وزیر اعظم نے تحقیقات میں حصہ لیا اور پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

رواں سال مارچ میں ظل شاہ قتل کیس میں حقائق چھپانے کے الزام میں عمران خان پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 8 مارچ کو لاہور میں پی ٹی آئی کی ریلی کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا تھا جبکہ اس دوران پی ٹی آئی کا کارکن علی بلال جاں بحق ہوگیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں زمان پارک سے داتا دربار تک شیڈول ریلی کی منسوخی کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر الزام عائد کیا تھا کہ پارٹی کارکن علی بلال (ظل شاہ) کو ’پنجاب پولیس نے قتل‘ کردیا ہے۔

وزیر اعلی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مکمل غیر جانبدرانہ اور حقائق و شواہد پر مبنی انکوائری کرنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں